اردو

urdu

ETV Bharat / state

Artists Associated with puppetry art:کٹھپتلی کا فن ختم ہونے کے دہانے پر - کٹھپتلی کا فن ختم ہونے کے دہانے پر

بارہ بنکی میں منقعد ایک پروگرام میں کٹھپتلی فن کا مظاہرہ کرنے آئے نٹراجن پپیٹ شو کے بانی دیوی شنکر نے بتایا کہ کٹھپتلی آج بھی تفریح کے ساتھ تشہیر کا اہم ذریعہ ہے، ووکل آرٹس کے مصور اس فن کے ذریعہ وہاں پہونچتے ہیں جہاں کوئی پہنچ نہیں سکتا،لیکن حکومتی کی عدم توجہی کے سبب یہ فن ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔ Artists associated with puppetry are worried

کٹھپتلی
کٹھپتلی

By

Published : Jul 19, 2022, 10:37 AM IST

کٹھپتلی ایک ایسی ووکل آرٹ اور ایک ایسا فن ہے جو کسی وقت میں تفریح کا اہم ذریعہ ہوا کرتا تھا،تاہم بدلتے دور اور حکومت کی عدم توجہی کے سبب اس فن سے جڑے فنکار پریشان نظر آرہے ہیں،ریاست اتر پردیش میں اب معدود چند کٹھپتلی کے مصور بچے ہیں، جو حکومت کی عدم توجہی اور عوام کے بدلتے مزاج سے شکوہ کناں ہیں،اور دیگر امور کو انجام دیتے ہوے روزی روٹی کما رہے ہیں۔

کٹھپتلی

Artists associated with puppetry are worried
ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں منقعد ایک پروگرام میں کٹھپتلی فن کا مظاہرہ کرنے آئے نٹراجن پپیٹ شو کے بانی دیوی شنکر نے بتایا کہ کٹھپتلی آج بھی تفریح کے ساتھ تشہیر کا اہم ذریعہ ہے، ووکل آرٹس کے مصور اس فن کے ذریعہ وہاں پہونچتے ہیں جہاں کوئی پہنچ نہیں سکتا، لیکن حکومتی کی عدم توجہی کے سبب یہ فن ختم ہونے کے دہانے پر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹی وی،انٹرنیٹ،اسمارٹ فون کے اس دور میں بھی لوگوں کی دلچسپی کٹھپتلی کے فن میں برقرار ہے،عوام اس کو سنجیدگی سے سنتے ہیں اور دیکھتے ہیں، لیکن اس کے باوجود حکومت کٹھپتلی مصوروں کو ترجیح نہیں دے رہی ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ عالمی وبا نے اس فن سے جڑے مصوروں کو پریشانی میں ڈال دیا،کووڈ-19 سے قبل ان مصوروں کو حکومتی کی جانب سے تفویض کئے گئے کام مل جاتے تھے، لیکن اب نہیں مل رہا ہے،کٹھپتلی مصوروں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اس فن کی جانب توجہ دیں۔

مزید پڑھیں:National Voters' Day program at Barabanki: بارہ بنکی میں قومی ووٹرز ڈے پروگرام کا انعقاد

ٹی وی،انٹرنیٹ،اسمارٹ-فون کے اس دور میں ووکل آرٹس کا جود خاتمے کے دہانے پر ہے، لیکن یہ فن ہماری ثقافت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ اس کے تحفظ کے لئے بیدار ضرور ہونا چاہیے. کیونکہ یہ تفریح اور تشہیر کا ذریعہ ہونے کے ساتھ روزگار کے ذرائع بھی پیدا کرتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details