اترپردیش سہارنپور کے دیوبند علاقہ کے مقامی ڈاک بنگلے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نوجوان مصنف ارجن سنگھ نے کہا کہ دنیا میں ہر روز ہزاروں نئی کتابیں قارئین تک پہنچتی ہیں، لیکن یہ کتاب ان سے مختلف ہے۔
اسلام اور کشمیری پنڈتوں پر مبنی کتاب شائع یہ کتاب اس مذہب کی تعریف میں بھی ہے جس نے عرب کی عوام کو جہالت کے اندھیرے سے نکال علم کی روشنی تک پہنچایا، جاہلوں کو جینے کا سلیقہ سکھایا۔
مزید پڑھیں: ہندی زبان کی تبلیغ و اشاعت کے لیے مقابلہ کا انعقاد
یہ کتاب ان بے گناہ کشمیری پنڈتوں کی کہانی ہے جن کے کبھی اپنے گھر ہوا کرتے تھے۔ یہ کتاب ان بے بس مسلمانوں کی کہانی بیان کرتی ہے جنہوں نے نازک دور میں بھی کشمیر پنڈتوں کو ہر طرح کی مدد کی اور انسانیت کی بنیاد پر ان کی آگے بڑھ کر مدد کی۔
ارجن سنگھ نے کہا کہ انہوں نے دیوناگری میں اردوزبان لکھنے کی کوشش کی ہے تاکہ ان کی یہ کتاب ہندوستان کی مکمل تہذیب کی عکاسی کرسکے۔ یہ کتاب ادب کے ہر پیمانے پر فٹ ہے اور نوجوان قلم کاروں کے لیے بہت رہنمائی کرےگی۔
ارجن سنگھ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ عموما غیر مسلم افراد کسی غیر ذمہ دار مسلمان کو دیکھ اسلام کے بارے میں ایک نظریہ قائم کر لیتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے، اچھے مسلمانوں اور عرب کی تاریخ سے استفادہ کرتے ہوئے میں نے یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ اسلام ایک اچھا مذہب ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا بچپن مسلمانوں کے ارد گرد گزرا ہے اس لیے وہ جانتے ہیں کہ مسلمان اور اسلام کیسا ہے۔