بھوپال:راجستھان کے اُدے پور میں قتل معاملے پر مدھیہ پردیش جمعیت العلماء کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ مدھیہ پردیش جمعیت العلماء کے صدر حاجی محمد ہارون نے کہا اس طرح کے واقعات نہیں ہونے چاہیے اور جن لوگوں نے اس کام کو انجام دیا ان کو سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا جمعیت العلماء ہند کا موقف شروع سے فرقہ پرستی اور شدت پسندی کے خلاف رہا ہے۔ اگر ملک میں فرقہ پرستی بڑھتی ہے تو دہشت گردی کو بھی فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، جن لوگوں نے اُدے پور میں قتل کی واردات انجام دی ہے وہ لوگ گرفتار کیے گئے۔ یہ اچھی بات ہے کہ اس کے لیے راجستھان حکومت مبارکباد کی حقدار ہے۔ ملزمین کو قانون کے تحت سخت سے سخت سزا دی جائے لیکن اسی کے ساتھ ساتھ حکومت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس بات کی تفتیش کرے کہ اس طرح کے معاملے کیوں پیش آ رہے ہیں۔ Protest Against Udaipur Murder Case in Several Cities
مدھیہ پردیش جمعیت العلماء نے مذمت کی تلنگانہ میں بجرنگ دل کارکنان کا کنہیا لال قتل کے خلاف احتجاج:تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں بجرنگ دل کے کارکنان نے اُدے پور میں کنہیا لال کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ملزمین کا علامتی پُتلا جلایا۔ بجرنگ دل کے شہری نائب صدر مہیش یادو نے بتایا کہ کنہیا لال کا قتل پورے ہندو سماج کے قتل کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل کے قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
مظفر نگر ہند کسان مزدور سمیتی احتجاج: راجستھان کے اُدے پور میں کنہیا لال کے قتل کے بعد جہاں پورے ملک میں شدید مذمت کی جا رہی ہے وہیں اتر پردیش کے مظفر نگر میں ہندو مزدور کسان سمیتی کی کسانوں کی جانب سے مہاویر چوک پر احتجاج و مظاہرہ کییا گیا اس دوران انہوں وزیر اعظم کے نام ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم پیش کیا۔ ہند کسان مزدور سمیتی کے مظاہرے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ جب تک کنہیا لال کے ملزمین کو پھانسی کی سزا نہیں دی جاتی تب تک تنظیم وقتاً فوقتاً احتجاج کرتی رہے گی۔ اس موقع پر مزدور کسان سمیتی کے قومی نائب صدر نے کہا کہ ہمارے قومی صدر چندر موہن کا ماننا ہے کہ اُدے پور میں قتل کا واقعہ کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
مظفر نگر ہند کسان مزدور سمیتی احتجاج کنہیا لال کے قاتلوں کا مذہبی اور سماجی بائیکاٹ ہو: مظفر نگر کے علماء نے راجستھان کے ادے پور میں کنہیا لال کے قتل کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمین کو پھانسی کی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں مسلم معاشرے کے لوگوں کے ذریعے جامع مسجد کی شاہ لائبریری میں علماء نے اُدے پر واقعے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا بھارت میں گنگا جمنی تہذیب کے ساتھ ہندو مسلم بھائی چارے کی مثال پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن اُدے پور میں قتل کا معاملہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اسلام نفرت کا نہیں انسانیت کا سبق دیتا ہے اس لیےملزمین کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ مولانا خالد بشیر قاسمی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنہیا لال کے قاتلوں کا ہم سماجی بائیکاٹ کریں گے۔
کنہیا لال کے قاتلوں کا مذہبی اور سماجی بائیکاٹ ہو