ریاست اترپردیش کے سہارنپور میں کاروان امن وانصاف کے زیر اہتمام دہلی فساد کے الزام میں گرفتار عمر خالد اور دیگر بے قصور افراد کو لے کر مرکزی حکومت ودہلی انتظامیہ کے خلاف آج دیوبند میں احتجاج کیا گیا۔
اس موقع پر مقررین نے دہلی پولیس اور مرکزی حکومت کے جانبدارانہ اور ظالمانہ اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہلی فساد کے اصل قصورواروں کو چھوڑ کر سی اے اے مظاہرین کو گرفتار کرنا دہلی پولیس کی ناکامی کی دلیل ہے-
اس دوران اسٹوڈینٹ لیڈر فیصل حمید نے کہا کہ دہلی فساد کے عسکریت پسند کو چھوڑ کر، سی اے اے این آرسی پروٹسٹرس کو گرفتار کرنا دہلی پولیس کی ناکامی کی دلیل ہے، اگر حکومت میں بیٹھے ہوئے مافیا یہ سمجھتے ہیں کہ غیر آئینی گرفتاریوں کے ذریعہ وہ ہمارے حوصلوں کو پست کردیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ ہم نے ہمیشہ ظلم کے خلاف جنگ لڑی ہے اور لڑتے رہیں گے، خالد سیفی، شرجیل امام یہ کسی شخص کے نام نہیں ہیں۔ یہ ظلم کے خلاف جدوجہد کا استعارہ ہے۔ فاشسٹ طاقتوں کو منھ توڑ جواب دینے والا ہر شخص عمر خالد ہے، اور تم بھاتیوں کے اندر موجود طاقت کو ختم نہیں کرسکتے۔
وہیں کاروان امن و انصاف ورکنگ کمیٹی کے رکن محمود الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ 'مودی حکومت امت شاہ کی وزارت داخلہ میں بدترین تانا شاہی کی مثال پیش کررہی ہے۔ خالد سیفی، عمر خالد، شرجیل امام کے علاوہ دلت اسکالر آنند تیلتمبڑے، گوتم نولکھا،اسی طرح اکھل گگوئی جیسے سَنگھ مخالف لیڈروں پر جو کارروائی کررہی ہے وہ انتہائی ظالمانہ عمل ہے۔