اردو

urdu

ETV Bharat / state

Israel Hamas War جمعیت علمائے ہند کی کال پر مظفر نگر میں اسرائیل کے خلاف احتجاج

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان چل رہی جنگ کو لیکر جمعیۃ علماء ہند کی کال پر مذہب اسلام کے ماننے والوں نے یوم فلسطین کے طور پر منایا۔ اس موقع پر مسلم مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اسلام کو ماننے والے لوگو نے فلسطینی عوام کے لیے روزہ رکھا اور مسجد میں نماز جمعہ کے بعد امن و امان کے لیے دعائیں کیں۔ Protest against Israel in Muzaffarnagar

Israel Hamas war
Israel Hamas war

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 24, 2023, 4:36 PM IST

جمعیت علمائے ہند کی کال پر مظفر نگر میں اسرائیل کے خلاف احتجاج

مظفر نگر: جمعیۃ علماء ہند اترپردیش ریاستی سیکٹری قاری ذاکر حسین نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی کی کال جمعہ کے دن پورے ملک کے مسلمان بھائی جو فلسطینکی حمایت کرتے ہیں وہ روزہ رکھیں اور نماز جمعہ میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں۔ ظلم کے خلاف دعا کریں اور مظلوم کی حمایت میں دعا کریں۔ دنیا امن چاہتی ہے اور دنیا میں امن کے بغیر سکون قائم نہیں ہوسکتا اور امن وامان انصاف کے بغیر نہیں آسکتا۔ جہاں ناانصافی ہوگی وہاں سکون نہیں ہوگا، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ دنیا بھر کے لوگ اس جنگ میں مداخلت کریں اور معصوم لوگوں پر جو ظلم ہو رہا ہے اسے روکا جائے۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جو جنگ جاری ہے وہ بند ہو۔ آج بے گناہ نہتے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو دنیا کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ جس طرح سے اسپتالوں پر بمباری کی جا رہی ہے وہ انسانیت کے خلاف ہے۔ یہ سب نہیں ہونا چاہیے۔ پوری دنیا کا انصاف پسند آدمی اسے اچھا نہیں کہہ سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:

Israel Hamas war غزہ میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز

انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کا موقف وہی ہے جو مہاتما گاندھی کا تھا، ہندوستان کے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کا تھا، ہندوستان کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا تھا، وہی موقف ہندوستان کی تمام عوام کا ہے۔ جمعیت علمائے ہند کا بھی یہی موقف ہے۔ کہ پوری دنیا میں امن اور بھائی چارہ ہو۔ ہمیں امید ہے کہ ہندوستان بھی اپنے پرانے موقف پر عمل کرے گا۔ ہمارے ملک کے وزیر اعظم کا موقف انتہائی قابل ستائش ہے اور یہ پورے ملک کے لیے بہت اچھا پیغام ہے۔ کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے فلسطین سے بات کی ہے اور وہاں مدد فراہم کرنے کی بات بھی کی ہے۔ ہندوستان کے وزیر اعظم پہلے ہی ایک خط جاری کر کے واضح کر چکے ہیں کہ وہ فلسطین کے ساتھ ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہمارے وزیر اعظم اس پالیسی پر کام کر رہے ہیں جو ماضی میں حکومت ہند کی پالیسی رہی ہے۔

مظفر نگر میں محمود مدنی جی کی کال پر لوگوں کی بڑی تعداد نے فلسطین کی حمایت میں روزہ رکھا اور نماز جمعہ کے دوران امن اور بھائی چارے کی دعائیں کی۔ دنیا میں امن برقرار رکھنے کے لیے ملک بھر میں لاکھوں افراد نے روزہ رکھا۔ امام تنظیم اترپردیش کے صدر مولانا مفتی ذوالفقار علی نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان براہ راست جنگ کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں پر ہو رہے ظلم کو لیکر سبھی غمزدہ ہیں جس طرح معصوم مظلوموں پر بمباری کی جا رہی ہے۔فلسطینیوں کی حمایت اور ان کی ہمدردی کے لیے گزشتہ ہفتے یوم جمعہ کے دن بھی دعا کی گئی تھی۔ اسی سلسلے میں آج بھی جس طرح غزہ میں ہسپتال پر بمباری سے سینکڑوں بے گناہ مظلوموں کو شہید کیا گیا، فلسطینیوں کے لیے دعائے کی گئی، مسلم مذہب کے لوگوں نے آج یوم فلسطین کے طور پر فلسطینیوں کے لیے روزہ رکھا اور مساجد میں ۔نماز کے بعد دعائیں کی۔ اور ہمارے وزیراعظم نے فلسطینیوں کے لیے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور یقین دلایا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فلسطین کی مدد بھی جاری رہے گی۔ اور ہم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ ہندوستان کا ہر مسلمان وزیر اعظم کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے اور ان سے اظہار تشکر کرتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details