واضح رہے کہ شاہ جمال کے علاقے عیدگاہ کے سامنے تقریباً گزشتہ 55 روز سے مستقل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج چل رہا ہے، جس میں خاصی تعداد میں آج بھی خواتین شامل ہوئی ہیں۔
احتجاجی دھرنے میں بیٹھی خواتین کسی کو بھی کسی بھی طرح کی تصویر اور ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دے رہی ہیں، کیوں کہ ان کا کہنا ہے کہ آپ غلط خبر دکھاتے ہو اور یہ ویڈیو آپ علی گڑھ انتظامیہ کو دیتے ہو، جس کے بعد وہ ہمارے کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہیں۔ خواتین کو سمجھانے کے بعد بڑی مشکل سے ویڈیو اور بیان حاصل کیے۔
مظاہرین کا کہنا ہے شہریت ترمیمی قانون کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہے، ہم لوگ پانچ وقت کی نماز ادا کرتے ہیں، دن میں پانچ دفعہ اپنے منہ اور ہاتھ کو دھوتے ہیں تو انشاءاللہ ہمیں کورونا وائرس نہیں ہوگا، پھر بھی کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ہم صاف صفائی اور دوری کا خاص دھیان رکھ رہے ہیں۔