علی گڑھ:مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور اس کی ذیلی تنظیموں یا ملحقہ اداروں یا طلبہ ونگ پر پانچ سال کی مدت کے لئے فوری طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ معلومات کے مطابق پی ایف آئی کے علاوہ ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن (آر آئی ایف)، کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی)، آل انڈیا امام کونسل (اے آئی آئی سی)، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (این سی ایچ آر او)، نیشنل ویمن فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن جیسی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔Professor Mufti Zahid Reaction On PFI Banned
مرکزی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کرنے پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ریٹائرڈ پروفیسر محمد مفتی زاہد کا کہنا ہے کہ میں پی ایف آئی پر پابندی عائد کرنے والے معاملے پر حکومت کو غلطی پر مانتا ہوں، ابھی تک پی ایف آئی سے متعلق سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کی جانب سے مجرم ہونا ثابت نہیں کیا گیا ہے۔
موجودہ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے مفتی زاہد نے کہاکہ مودی کی حکومت میں غریبی، روزگار، مہنگائی اور تعلیم پر کوئی کام نہیں ہو رہا عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے پی ایف آئی پر پابندی عائد کی جارہی ہے، تنظیم کا ابھی تک کی معلومات کے مطابق کوئی بھی شخص مجرم قرار نہیں دیا گیا اور اگر کوئی شخص مجرم قرار دیا جاتا ہے تو قانون کے مطابق اس کو سزا سنائی جائے پوری تنظیم پر پابندی عائد کرنے کسے کر سکتے ہیں۔