علی گڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ دینیات کے پروفیسر ڈاکٹر محمد سعود عالم قاسمی نے قرآن مجید سمیت دیگر آسمانی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے پہلی قربانی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ وجود انسانی کے بعد حضرت آدم علیہ السلام کی دونوں اولاد کی قربانی کا تذکرہ مذکورہ کتابوں میں موجود ہے۔ ڈاکٹر سعود عالم قاسمی کہا کہ آج اسلام میں جو قربانی ہوتی ہے وہ دراصل حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے کیوں کہ ایک بار کا ذکر ہے کہ آخری نبی جناب محمد الرسول اللہﷺ سے صحابہ اکرام ؓ نے دریافت کیا کہ قربانی کیا ہے تو جناب محمد الرسول اللہﷺ نے کہا کہ قربانی دراصل تمہارے بابا ابراہیم کی سنت ہے۔
ڈاکٹر سعود عالم قاسمی نے حج کے حوالے سے بھی ای ٹی وی کے ناظرین سے بات چیت کی ہے اور کہا کہ ہے جس طرح اسلام کے چار ارکان نماز، روزہ، حج ذکات ہے اسی طرح سے قربانی بھی حج کا اٹوٹ جز ہے اور اسی طرح حج کے علاوہ عالم اسلام کے تمام مسلمان نماز عیدالاضحیٰ کے بعد اللہ کے حضور اپنی قربانی پیش کرتے ہیں اور عیدالاضحی مناتے ہیں۔ اہل سنت کا طریقہ یہ ہے کہ ہم عید الضحی کے روز صبح پہلے دو رکعت عید الاضحی کی نماز واجب ادا کرتے ہیں، اس کے بعد قربانی کرتے ہیں۔ اگر انسان میں تقویٰ ہو تو قربانی قبول ہوتی ہے اور تقوی نہیں ہے تو قربانی قبول نہیں ہوتی۔
عید الاضحی کی قربانی یادگار ہے، کیوں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تعالی نے خواب میں دکھایا کہ آپ اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کر رہے ہیں، نبی کا خواب سچا ہوتا ہے اس میں کوئی جھوٹ نہیں، لہذا اگلے دن حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے اسماعیل سے پوچھا آپ کا کیا خیال ہے کہ میں آپ کو ذبح کر رہا ہوں، تو حضرت اسماعیل نے فرمایا آپ اپنے خواب کو پورا کر لیجئے گا،