گجرات میں احمد آباد کی ایک عدالت سے غداری کے معاملہ میں غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے بعد کانگریس میں شامل ہو چکے ’پاٹيدار آرکشن آندولن سمیتی‘ ( پاس) کے سابق کنوینر ہاردک پٹیل کو ہفتہ کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
’لوگوں کی آواز اٹھانے پر بی جے پی ہاردک کو پریشان کررہی ہے‘ پرینکا گاندھی نے آج ٹوئٹ کرکے کہا’’نوجوانوں کے روزگار اور کسانوں کے حق کی لڑائی لڑنے والے نوجوان ہاردک پٹیل جی کو بی جے پی بار بار پریشان کر رہی ہے۔
ہاردک نے اپنے سماج کے لوگوں کی آواز اٹھائی، ان کے لئے روزگار مانگا، اسکالرشپ مانگی، کسان تحریک چلائی اور بی جے پی اس کو’غدار‘ کہہ رہی ہے۔
ایڈیشنل ضلع جج بی جے گناترا کی عدالت نے ہاردک کے خلاف وارنٹ جاری کرنے کے بعد کیس کی سماعت کی اگلی تاریخ 24 جنوری مقرر کر دی۔
سرکاری وکیل سدھیر برهم بھٹ نے یو این آئی کو بتایا کہ انہوں نے عدالت میں دلیل دی تھی کہ ہاردک کو اگرچہ اس معاملہ میں ہائی کورٹ نے اس شرط پر ضمانت دی تھی کہ وہ کیس کی سماعت میں تعاون کریں گے لیکن وہ ایسا نہیں کر رہے ہیں۔
وہ کسی نہ کسی بہانے غائب رہے۔
برهم بھٹ نے کہا کہ اب ہاردک کی ضمانت بھی منسوخ ہو سکتی ہے۔
عدالت چاہے تو پیشی کے بعد وارنٹ منسوخ بھی کرسکتی ہے۔ کیس کے دو دیگر ملزم دنیش با بھنیا اور چراغ پٹیل ہفتہ کو عدالت میں موجود تھے۔
واضح رہے کہ ہاردک کے خلاف سورت غداری معاملہ کا ایک اور کیس بھی درج ہے۔ اس معاملہ میں انہیں ہائی کورٹ سے ضمانت ملی ہوئی ہے۔
وہ دونوں معاملوں میں تقریبا نو ماہ تک جیل میں رہے تھے اور رہائی کے بعد ضمانت کی شرط کے ساتھ چھ ماہ تک گجرات سے باہر بھی رہے تھے۔
ہاردک پٹیل کی گرفتاری پر اسسٹنٹ پولیس کمشنر راج دیپ جھالا نے ٰ’یواین آئی‘ کو بتایا تھا کہ ضلع احمد آباد کے ويرم گام تعلقہ، جو ان کا آبائی علاقہ بھی ہے، کے ہانسل پور چوراہا کے قریب سے گرفتارکیا گیا۔
ہاردک کو ہفتہ کی شب کرائم برانچ کے لاک اپ میں رکھا گیا اور چھٹی کا دن ہونے کی وجہ سے انہیں اتوار کو جج کی رہائش گاہ پر پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عدالت نے سماعت کے دوران ہاردک کی بار بار کی غیر موجودگی پر پر وارنٹ جاری کیا تھا۔یہ معاملہ 25 اگست 2015 کو یہاں جي ایم ڈی سی میدان میں ہونے والی ’ پاٹیدار آرکشن سمرتھن‘ ریلی کے بعد ریاست گیر توڑ پھوڑ اور تشدد کو لے کر کرائم برانچ نے اسی سال اکتوبر میں ایف آئی آر درج کی تھی۔
اس میں کئی سرکاری بسیں، پولیس چوکیاں اور دیگر سرکاری املاک کو آگ کے حوالہ کردیا گیاتھا اور اس دوران ایک پولیس اہلکار سمیت تقریبا 12 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں کئی پولیس فائرنگ کے سبب ہلاک ہوئے تھے۔
پولیس نے چارج شیٹ میں ہاردک اور ان کے ساتھیوں پر منتخب حکومت کو گرانے کے لیے تشدد پھیلانے کی سازش کرنے کا الزام لگایا تھا۔