علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا نام بدل کر راجہ مہندر پرتاب سندھ کے نام پر رکھنے کے لیے بی جے پی رہنماؤں کے دیرینہ مطالبہ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اے ایم یو کے سابق طالب علم اور بھارت کی پہلی عارضی حکومت کے صدر (جو کابُل میں 1915 میں قائم ہوئی) راجہ مہندر پرتاب سنگھ کے نام پر ایک نئی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد ضلع علی گڑھ کے لودھا گاؤں میں رکھا۔
یونیورسٹی کے ساتھ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے ڈیفینس کوریڈور کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ بی جے پی رہنماؤں کا کہنا ہے راجہ مہندر پرتاب سنگھ نے اے ایم یو کی تعمیر کے لیے زمین عطیہ کی تھی جب کہ محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج کا قیام جو 1920 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تبدیل ہوا، راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کی پیدائش سے 9 سال قبل 1877 میں ہی عمل میں آچکا تھا۔
اے ایم یو شعبہ تاریخ کے پروفیسر سید علی ندیم رضوی کے مطابق راجہ مہندر پرتاپ سنگھ نے سٹی ہائی اسکول کے لیے زمین لیز پر دی تھی نہ کہ عطیہ کی تھی جس کے ہم شکر گزار ہیں۔ جب کہ راجہ مہندر پرتاب سنگھ نے خود محمڈن اینگلو اورینٹل کالج میں دس سال تعلیم حاصل کی اور ان کی ایک تصویر مولانا آزاد لائبریری میں بھی لگی ہوئی ہے۔
راجہ مہندر پرتاپ سنگھ جاٹ سماج سے تعلق رکھتے تھے جنہوں نے 1957 میں ضلع متھرا سے اٹل بہاری واجپائی کو اسمبلی انتخابات میں شکست دی تھی۔
جہاں ایک طرف گزشتہ کئی ماہ سے خاصی تعداد میں جاٹ کسان، کسان آندولن میں سڑکوں پر موجود ہیں وہیں علی گڑھ میں جاٹ کے نام سے ریاستی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنا کہیں نہ کہیں آنے والے 2022 کے انتخابات میں جاٹ ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کرنا ہے۔