ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں کئی مختلف ریاستوں کا دورہ کرنے کے بعد 'الائنس اگینسٹ سی اے اے' کے نیشنل کوارڈینیٹر روی نائر کانپور پہنچے۔
سی اے اےکے خلاف کانپور میں پریس کانفرنس انہوں نے کانپور پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران شہری ترمیمی قانون (سی اے اے) نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) اور نیشنل رجسٹر اف سیٹیزن شپ این آر سی) کی کھل کر مخالفت کی۔
انہونے نے کہا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوجاتا تا ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ کانپور کے محمد علی پارک میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کا 75 دنوں سے لگاتار احتجاجی مظاہرہ چل رہا ہے۔
ایسا کہا جارہا ہے کہ کسی بھی قیمت پر مظاہرین اس قانون کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، تاہم 11 ریاستوں کی اسمبلی میں اس قانون کے خلاف بل پاس کیا ہے۔
اس بل کے پاس ہونے کے باوجود حکومت عوام کے رجحان کو سمجھنے کے لیے بالکل تیار نہیں ہے، جبکہ اس قانون کے خلاف ملک میں تمام تنظیمیں تحریک چلا رہی ہیں۔
اسی ضمن میں آج کانپور میں الائنس اگینسٹ سی اے اے کے قومی کوآرڈینیٹر روئی نائر پہنچے، اور انہوں نے یہاں صحافیوں سے گفتگو کے دوران اس قانون کی کھل کر مخالفت کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں کے ذہن کو بھٹکا رہی ہے اور جو بنیادی مسائل ہیں ان سے دور بھاگ رہی ہے، حکومت سمجھتی ہے کہ ہم طاقت میں ہیں اور جو قانون چاہیں گے پاس کرلیں گے، جس کو چاہیں گے دوسرے درجے کا شہری بنادیں گے، لیکن ہماری تحریک اس قانون کو کسی بھی قیمت پر تسلیم نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم گاندھی وادی طریقے پر چلتے ہوئے ستیہ گرہ کریں گے، ہماری تحریک جیل بھرو مہم چلائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں جتنی بھی جیلز ہیں ان میں صرف تین لاکھ قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے، ہماری تحریک سے جڑے دس لاکھ لوگ ان جیلوں کو بھر دیں گے۔
واضح رہے کہ روی نائر کے کانپور پہنچتے ہی کانپور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والی لوکتنتر بچاؤ آندولن تحریک کے تمام ذمہ داران ان سے ملاقات کے لیے پہنچے اور سبھی نے مشترکہ طور پر شہریت ترمیمی قانون این پی آر اور این آر سی کا کھل کر مخالفت کی۔