سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر و سابق رکن پارلیمان دھرمیندر یادو نے پیر کو کہا کہ مرکزی حکومت ملک کے دو چار بڑے صنعتی گھرانوں کے نام کسانوں کی زمین کرنے کی تیاری کررہی ہے اور اس لئے جلد بازی میں پارلیمنٹ میں تین آرڈیننس منظور کئے گئے ہیں۔
مسٹر یادو نے یہاں تحصیل احاطے میں منعقد پارٹی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا 'ملک کے سامنے اتنا بڑا چیلنج کبھی نہیں آیا۔ جن چیلنجز کا سامنا ملک آج کررہا ہے۔ جس طرح سے ملک کو نوٹ بندی، جی ایس ٹی نے برباد کیا تھا۔ اس سے زیادہ برباردی کسانوں کے قانون سے ملک میں ہوگی۔ کسان بربادی کے دہانے پر ہیں'۔
انہوں نے کہا 'بی جے پی حکومت نے جتنے وعدے کئے تھے وہ اتنے ہی ٹھیک الٹے کام کررہی ہے۔ عوام کے درمیان جو وعدے کئے تھے ہر سال دو کروڑ لوگوں کو روزگار دیں گے لیکن اب کہہ رہے کہ پانچ سال تک کنٹراکٹ پر نوکری دیں گے اور 50سال بعد ریٹائرمنٹ کریں گے۔ 5سال کی وہ عمر ہوتی ہے جس وقت شخص کے اوپر پریوار کی سب سے بڑی ذمہ داری ہوتی ہے اس وقت ریٹائرمنٹ دینے مودی یوگی سرکار منصوبہ بنارہی ہیں'۔
یہ بھی پڑھیے
ڈاکٹر کفیل خان کا اقوام متحدہ کو خط
ایس پی لیڈر نے کہا 'ذات کے اعتبار سے ٹارگیٹ کر کے مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ کورونا کے نام پر ملک کو لوٹا جارہا ہے بڑے بڑے گھپلے سامنے نکل کر آرہے ہیں بہت سے پارٹیاں ہیں ریاست کے اندر جو بی جے پی سے سمجھوتہ کررہی ہیں۔ بی جے پی اشارے پر اتحاد کرتے ہیں اور ٹوٹ جاتا ہے وہ لوگ جو ملک کے اندر اپنے آپ کو ملک میں سب سے بڑا اپوزیشن مانتے ہی وہ بی جے پی سے نہیں لڑرہے ہیں بلکہ سماج وادیوں سے لڑرہے ہیں'۔