بھارتی ریاست اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں کسانوں اور بی جے پی کارکنان کے مابین ہونے والے تشدد کے بعد ملک بھر سے مختلف سیاسی رہنماؤں کا ردعمل آنا شروع ہو گیا ہے۔
اترپردیش کے ضلع بدایوں میں بھی لکھیم پور کھیری کے تشدد معاملے کے حوالے سے مختلف سیاسی رہنماؤں کے بیانات اور ردعمل آنا شروع ہو گئے ہیں۔
سماج وادی پارٹی کے ضلعی صدر اور سابق رکن اسمبلی پریم پال سنگھ یادو کا کہنا ہے کہ 'اتر پردیش میں کسانوں کے ساتھ مسلسل زیادتی کی جا رہی ہیں اور کسانوں کے ساتھ تشدد کے مختلف واقعات آئے دن ہو رہے ہیں جس سے صاف ظاہر ہے کہ ریاست میں جنگل راج ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'اس بی جے پی حکومت سے معاشرے کا ہر طبقہ پریشان اور بدحالی کے حالات میں ہے اور انتظار میں ہے کہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی حکومت کو ہٹا کر سماج وادی پارٹی کو ریاست کی کمان سونپے۔'