لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ اترپردیش بلدیاتی انتخابات میں ان کی پارٹی کے ذریعہ مسلمانوں کو ترجیح دئیے جانے پر ذات وادی سیاست کرنے والی پارٹیوں کی نیند اڑ گئی ہے۔ مایاوتی نے اتوار کو ٹوئٹ کیا' یوپی بلدیاتی انتخابات کے تحت 17 میونسپل کارپوریشن میں میئر عہدے کے لئے ہورہے الیکشن میں بی ایس پی کے ذریعہ مسلم سماج کو بھی مناسب حصہ داری دینے کے سلسلے میں یہاں سیاست کافی گرمائی ہوئی ہے کیونکہ اس سے خاص کر ذات وادی اور فرقہ وارانہ پارٹیوں کی نیند اڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا 'بی ایس پی سروجن ہتائے و سروجن سکھائے' پالیسی و صول پر چلنے والی امبیڈکر وادی پارتی ہے اور اسی بنیاد پر یوپی میں چار بار اپنی حکومت چلائی۔ مسلم و دیگر سماج کو بھی ہمیشہ مناسب نمائندگی دی گئی۔ لہذا لوگوں سے اپنے مفاد پر زیادہ و مخالفین کی سازشوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بی ایس پی نے 17 میونسپل کارپوریشن کے لئے 11 مسلم امیدواروں کو میئر کا ٹکٹ دیا ہے جس میں پہلے مرحلے میں دس سیٹوں میں چھ اور دوسرے مرحلے میں سات سیٹوں میں پانچ مسلم میئر امیدوار بی ایس پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہے۔ سماجوادی پارٹی(ایس پی) نے 17سیٹوں میں چار مسلم امیدواروں کو میئر کا ٹکٹ دیا ہے۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے ٹویٹ کرکے اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے بہکاوے میں نہ آئیں۔