ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف عالمی ادارہ اے ایم یو میں ملک بھر میں سی اے اے کے خلاف مظاہرے میں زخمی اور شہید ہوئے لوگوں کے لیے دعا، مغفرت اور قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا۔
ملک سمیت جامعہ اور کانپور میں احتجاج کے دوران زخمی ہوئے لوگوں کے لیے دعا اور قران خوانی کا اہتمام کانپور اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں احتجاج کے دوران پولیس کے حملے میں زخمی ہوئے طلبا و طالبات اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں شہید ہونے والے سبھی لوگوں کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے باب سر سید پر قرآن خوانی کرکے سبھی زخمیوں کے لیے دعا اور شہید لوگوں کی مغفرت کی دعا کی۔
واضح رہے کہ باب سر سید پر پچھلے 58 دنوں سے مستقل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج چل رہا ہے اور کل بھی یونیورسٹی کے طلبا نے ایک کینڈل مارچ جامعہ اور کانپور میں احتجاج کے دوران زخمیوں کی حمایت اور پولیس کے خلاف نکال کر صدرجمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا۔
سی اے اے مظاہرے کے دوران زخمی ہوئے لوگوں کے لیے دعا کا اہتمام یونیورسٹی کی طالبہ ندا نے بتایا کہ ہم لوگوں نے قرآن خوانی کی ہے اس چیز کے لیے جو کل جامعہ کے اندر لاٹھی چارج کی گئی تھی۔ جیسا کہ آپ لوگوں نے دیکھا طالبات کو بھی وہاں پر پیٹا گیا ہے، ان کو مارا گیا جو کل ان لوگوں کا پرامن احتجاج چل رہا تھا، ان کے اوپر لاٹھی چارج کی گئی اور کانپور میں بھی لاٹھی چارج کی گئی ہے، اس کو دیکھتے ہوئے ہم لوگوں نے قرآن خوانی کی گئی اور سبھی لوگ کے لیے دعا کی۔
طالب علم عبدل نے بتایا کہ قرآن خوانی باب سید پر ہو رہی ہے اور اس کے لیے جو احتجاج ہو رہا ہے۔ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کو لے کر احتجاج کے دوران جتنے بھی لوگ شہید ہوئے اور جو بھی زخمی ہوئے ہیں ان کے لیے یہ سب کیا گیا ہے۔