لکھنؤ: سماجو ادی پارٹی(ایس پی)صدر اکھلیش یادو نے ہفتہ کو کہا کہ پریاگ راج میں راجو پال قتل کی واردات کے اہم گواہ کا دن دہاڑے قتل ریاست میں نظم ونسق کی حالت زار بیان کرتا ہے۔ یادو نے سوالیہ لہجے میں کہا'کیا یہی بی جےپی حکومت کا رام راج ہے۔ بی جے پی حکومت نے ریاست میں نظم ونسق کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ ریاست میں کسی کی بھی زندگی محفوظ نہیں ہے۔ پوری ریاست میں لاقانونیت کا دور دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پریاگ راج میں ایسا واقعہ فلمی انداز میں وقوع پذیر ہوا ہے۔ گولی کے ساتھ بم چلے۔ نظم ونسق کے بعد طبی خدمات کا حال یہ ہے کہ جب گولی لگنے کے بعد متاثرہ اسپتال پہنچے تو وہاں ڈاکٹر ندارد تھے۔
کیایومیہ وقوع پذیر ہورہے یہ واقعات زیر و ٹالیرنس کی مثال ہیں۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ چھ سال سے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اترپردیش کے جرائم سے پاک ہونے کا دعوی کرتے آرہے ہیں۔ مگر یہ بتانے میں کتراتے ہیں کہ آخر جرائم کیسے پیش آرہے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ جہاں مستقل ڈی جی پی نہ ہو وہاں نظم ونسق کیسے ٹھیک ہوگا۔ یہاں کوئی سرمایہ کاری کیوں کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے سب سے زیادہ کمشنریٹ نظام نافذ کیا ہے تب سے بی جے پی لیڈروں کے تحفظ اور اشارے پر لوٹ، قتل،وصولی کی واردات بڑھ گئی ہیں۔ بیٹوں اور خواتین کی زندگی و وقار محفوظ نہیں رہ گیا ہے۔ جب بی جے پی کے وزیر ایوان میں کرائم میں کمی کا دعوی پیش کررہے تھے تو اسی وقت اناؤ میں جماعت نویں کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت اور قتل جیسے تکلیف دہ واقعہ پیش آیا۔