اترپردیش کے ضلع رامپور میں بجلی محکمہ میں تعینات ایکس ای این بھیشم کمار کے خلاف عام آدمی پارٹی کے ریاستی نائب صدر فیصل خاں لالا نے آمدنی سے زیادہ اثاثہ بنانے کے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کو ایک خط لکھ کر جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
اس تعلق سے عام آدمی پارٹی اتر پردیش کے ریاستی نائب صدر فیصل لالا نے بجلی محکمہ کے ایکس ای این کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ رامپور محکمہ بجلی میں ایکس ای این صدر کے عہدے پر بھیشم کمار تقریبا ڈیڑھ سال سے تعینات ہیں۔
انہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے کم وقفہ میں آمدنی سے زیادہ اثاثہ بنایا ہے۔
انہوں نے گزشتہ ایک سال کے عرصہ میں تقریباً چار ہزار سے زائد لوگوں کے خلاف محکمہ بجلی کے نوٹس بھیجے ہیں اور آج تک ایک بھی معاملے میں چارج شیٹ داخل نہیں ہوئی ہے، بلکہ زیادہ تر معاملوں میں موٹی رقم لے کر معاملے کو رفع دفع کردیا گیا ہے۔
فیصل لالا نے کہا کہ بھیشم کمار کی بدعنوانی کے سبب سرکاری ریونیو کو کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔
فیصل نے ایکس ای این پر مزید الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'انہوں نے موٹی رقم لے کر شہر کی بجلی کو دیہی علاقوں میں لگی فیکٹریوں کو سپلائی دینے کا کام کیا ہے۔'
لالا نے کہا کہ صارفین کے ذریعہ درخواست دینے کے باوجود بھی بغیر رشوت کے میٹر نہیں لگایا جاتا ہے۔ جب کہ نیا کنکشن لینے والوں کو بجلی کے کھمبے اور ٹرانسفارمر خریدنے کے لئے کہا جاتا ہے۔
اس بدعنوانی میں ایکس ای این کے ساتھ دیگر کئی جونیئر انجینیئرس کا کردار بھی مشکوک ہے۔ ای ڈی کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھیشم کمار کی کوٹھی رامپور سے باہر مرادآباد میں واقع ہے اور وہ روزانہ رامپور سے مرادآباد جانے کے لئے سرکاری گاڑی کا استعمال کرتے ہیں۔
فیصل لالا نے کہا کہ معاملے کی باریکی سے جانچ کی جاتی ہے تو بھیشم کمار اترپردیش کے دوسرے یادو سنگھ ثابت ہوں گے۔ فیصل لالا نے انتظامیہ سے بھیشم کمار کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔