اردو

urdu

ETV Bharat / state

UP by polls Result: اترپردیش میں لوک سبھا ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

اترپردیش میں لوک سبھا ضمنی انتخابات UP by polls میں ایس پی اور بی ایس پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس پر سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اسے جمہوریت کا قتل قرار دیا تو وہیں بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے امیدوار کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ بی جے پی کو ہرانے کی قوت بی ایس پی میں ہی ہے۔ جب کہ وزیراعلیٰ یوگی نے کہا کہ اس کامیابی نے دور رس پیغام قرار دیا۔ UP by polls Result

political leaders reacts after UP by polls Result
اترپردیش میں لوک سبھا ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

By

Published : Jun 26, 2022, 10:14 PM IST

Updated : Jun 26, 2022, 10:45 PM IST

اترپردیش میں لوک سبھا ضمنی انتخابات UP by polls میں اپنے دو مضبوط قلعے اعظم گڑھ اور رامپور میں پارٹی امیدواروں کی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں جمہوریت کا قتل ہوا ہے۔ اکھلیش یادو نے ٹوئٹ میں لکھا' بی جے پی کے اقتدار میں جمہوریت کے قتل کی کرونالوجی،نامزدگی کے وقت ہنگامہ خیزی، نامزدگی منسوخ کرانے کی سازش، امیدواروں کی ہراسانی، ووٹروں کو روکنے کے لئے دل۔بل کا غلط استعمال، کاونٹنگ میں گڑبڑی، عوامی نمائندوں پر دباؤ ، منتخب حکومتوں کو توڑنا، یہ ہے آزادی کا امرت کال کا کڑوا سچ'۔UP by polls Result

اکھلیش یادو کا ٹویٹ

بی ایس پی امیدوار کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ انتخابات کے نتائج نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ بی ایس پی کے پاس ہی بی جے پی کو ہرانے کی قوت ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کیا' ضمنی انتخابات میں زیادہ تر حکمراں پارٹی ہی جیت درج کرتی ہے پھر بھی اعظم گڑھ لوک سبھا ضمنی الیکشن میں بی ایس پی نے حکمراں جماعت بی جے پی و ایس پی کے ہتھکنڈوں کے باوجود جو کانٹے کی ٹکر دی ہے وہ قابل تعریف ہے۔ پارٹی کے چھوٹے۔ بڑے سبھی ذمہ داران و کارکنوں کو مزید مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے'۔

مایاوتی کا ٹویٹ

اپنے ایک دیگر ٹویٹ میں انہوں نے لکھا' یوپی کے اس ضمن الیکشن کے نتیجے نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ صرف بی ایس پی میں ہی یہاں بی جے پی کو ہرانے کی وصولی و زمینی طاقت ہے۔ یہ بات پوری طرح سے خاص کر ایک مخصوص سماج کو سمجھانے کا پارٹی کی کوشش لگاتار جاری رہے گی تاکہ ریاست میں دیرینہ سیاسی تبدیلی آسکے۔

مایاوتی کا ٹویٹ

اس شاندار جیت کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ٹویٹ کرکے پارٹی کارکنان کو مبارکباد دیا ہے۔ انھوں نے ٹویٹ کیا کہ اعظم گڑھ اور رام پور میں ضمنی انتخابات کی جیت تاریخی ہے۔ یہ مرکز اور یوپی میں ڈبل انجن والی حکومتوں کے لیے وسیع پیمانے پر قبولیت اور حمایت کی نشاندہی کرتی ہے۔ عوام کے تعاون پر ان کے مشکور ہیں۔ میں اپنی پارٹی کے کارکنان کی کوششوں کی تعریف کرتا ہوں۔

وزیراعظم مودی کا ٹویٹ

وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اعظم گڑھ و رامپور کے پارلیمانی ضمنی انتخابات کے نتائج کو دو رس پیغام کا سرچشمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان نتائج نے یہ پیغام دیا ہے کہ بی جے پی سال 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ریاست کی تمام 80 کی 80 سیٹوں پر جیت کا پرچم لہرانے کے لئے منظم طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے۔ بی جے پی کی ریاستی دفتر پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یوگی نے کہا' ڈبل انجن حکومت کو ضمنی انتخابات میں ڈبل جیت ملی ہے۔یہ وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی و ریاستی لیڈر شپ کا نتیجہ ہے۔یہ لوگوں کی محنت اور ان کی دعاؤں کے ذریعہ ہی ممکن ہو پایا ہے کہ بی جے پی نے ایک مشکل امر کو جیت میں تبدیل کیا اور سال 2024 کے لئے ایک دور رس پیغام دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Bypolls Result: ضمنی انتخابات میں بی جے پی نے لہرایا کامیابی کا پرچم

Azam Khan on Rampur By Election Result: نو سو ووٹوں کے پولنگ بوتھ پر چھ ووٹ، نتائج کے بعد اعظم خان آگ بگولہ

یوگی نے کہا کہ دونوں سیٹوں پر ہو ئے ضمنی انتخابات کے نتائج UP by polls Result وزیر اعظم اور بی جے پی کے منتر'سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس' کا ثمرہ ہیں۔ ہم نے ہر ایک کو ساتھ لیا۔ ہم نے تمام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا اور اس کے ذریعہ ہم سبھی کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ یہ کامیابی اسی کی علامت ہے۔ وزیر اعظم کے یو پی کو ملک میں سب سے بہتر بنانے کے ویژن پر عوام کی مہر ہے۔ یوگی نے دونوں امیدواروں دنیش لال یادو 'نرہوا' اور گھنشیام لودھی کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا، "میں پارٹی کارکنوں کو سلام کرتا ہوں، جنہوں نے سخت گرمی میں انتھک محنت کی، اس چیلنج کو بی جے پی کے حق میں تبدیل دیا۔

قابل ذکر ہے کہ اترپردیش میں رامپور اور اعظم گڑھ لوک سبھا ضمنی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ دونوں سیٹیں ایس پی کی رسوخ والی سیٹیں تھیں اور اس کے سینئر رہنماؤں اکھلیش یادو اور اعظم خان نے ان سیٹوں سے استعفی دیا تھا۔ایس پی پرامید تھی کہ وہ اپنی ان روایتی سیٹوں پر جیت درج کرنے میں کامیاب ہوجائے گی لیکن اس کے امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

Last Updated : Jun 26, 2022, 10:45 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details