لکھنؤ: چترکوٹ جیل میں بند مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری اور ان کی بیوی نکہت کو جیل کے ایک کمرے میں گرفتار کیا تھا وہیں پولیس ٹیم کے ڈی جی پی نے نکہت کو گرفتار کرنے والی ایس پی و دیگر پولیس اہلکاروں کو اعزاز سے نوازنے کا اعلان کیا ہے۔ آج 14 فروری کو ڈی جی پی پولیس ہیڈکوارٹر میں ایس پی چترکوٹ سمیت 4 پولیس اہلکاروں کو اعزاز سے نوازیں گے۔ بتادیں کہ گزشتہ جمعہ کو ایس پی چترکوٹ اور ڈی ایم نے پرائیویٹ لباس پہن کر جیل میں اچانک چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران انہوں نے عباس انصاری اور اس کی بیوی نکہت کو ایک کمرے سے گرفتار کیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ نکہت کے پاس موبائل سمیت کئی غیر قانونی اشیاء بھی ملی ہیں۔ اتر پردیش کے ڈی جی پی دیویندر سنگھ چوہان کے جی ایس او ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس این رویندر نے جاری کردہ حکم نامے میں کہا ہے کہ 'چترکوٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ورندا شکلا، ہرش پانڈے، ڈپٹی ایس پی انوج کمار مشرا اور جیل چوکی کے انچارج شیام دیو سنگھ کو اعزاز سے نوازنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے لیے ان چاروں افسران کو 14 فروری کو ڈی جی پی ہیڈ کوارٹر میں اعزاز سے نوازا جائے گا۔
پولیس کا الزام ہے عباس انصاری کی اہلیہ نکہت انصاری جمعہ کو جیل کے پروٹوکول پر عمل کیے بغیر جیل انتظامیہ کی ساز باز سے عباس انصاری سے چترکوٹ جیل میں ملنے پہنچی تھیں۔ ڈی ایم اور ایس پی کو اس کی جانکاری ملی۔ جہاں ایس پی نے صبح 11 بجے کے قریب چترکوٹ جیل پر چھاپہ مارا اور نکہت کو گرفتار کیا۔ الزام ہے کہ 19 نومبر 2022 کو چترکوٹ جیل میں گئے عباس انصاری کے لیے جیل آرام گاہ بنادی گئی تھی اس کے عوض میں جیل اہلکاروں کو مہنگے تحائف دیے جاتے تھے اور عباس انصاری کی بیوی جیل میں عباس انصاری سے ملنے آتی تھیں جس کی جیل رجسٹر میں انٹری نہیں ہوتی تھی۔ اس بات کی اطلاع ایک مخبر نے پولیس کو دی جس کے بعد یہ کارروائی عمل میں لائی گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں نکہت کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی ان کے شوہر عباس انصاری، جیل سپرنٹنڈنٹ اشوک کمار ساگر، ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ سشیل کمار، جیل کانسٹیبل جگموہن اور دیگر جیل کانسٹیبلوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 387، 222، 186، 506، 201، 120 (بی)، 195 (اے)، 34 آئی پی سی اور 42 بی، 54 قیدی ایکٹ کے ساتھ ساتھ 7 سی ایل اے ایکٹ، 7/8/13 بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور نکہت کو جیل بھیج دیا گیا۔