لاک ڈاؤن کے دوران عوام پر پولیس کی زیادتیوں کی شکایات کافی سامنے آ رہی ہیں۔ نیا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب چھ سے سات افراد پر مشتمل مرد و خواتین رامپور کی کچہری میں واقع ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ کے دفتر پہنچے۔
انہوں نے اے ایس پی سے مل کر شاہ آباد تھانہ پولیس کی شکایت کی۔ انہوں نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'ناجائز وصولی کے لئے شاہ آباد تھانہ پولیس انسپکٹر سمیت تقریباً سات سے آٹھ سپاہی ان کے گھر میں رات 11 بجے داخل ہوئے اور پانچ ہزار روپے کی رقم کی مانگ کرنے لگے۔ مانگ پوری نہ ہونے پر انہوں نے گھر کے مردوں سمیت خواتین کے ساتھ مارپیٹ کی اور خواتین کو کافی ہراساں کیا۔ ساتھ ہی ان کے نوجوان بیٹے کو بھی پولیس تھانہ لے کر چلی گئی'۔
دراصل رامپور شہر سے تقریباً 35 کلو میٹر دور شاہ آباد تحصیل کی رہنے والی خاتون نسرین زوجہ لطیف احمد اور اس کی بیٹیوں نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ 'گذشتہ شب 11 بجے اچانک شاہ آباد تھانہ پولیس انسپکٹر سمیت سات سے آٹھ پولیس اہلکار ان کے گھر میں داخل ہوئے اور ڈرا دھمکا کر پانچ ہزار روپیوں کی مانگ کرنے لگے۔ گھر کے افراد نے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں اتنی رقم کہاں سے لائیں۔ گھر والوں نے جب پولیس کا مطالبہ پورا نہیں کیا تو وہ ان کے نوجوان بیٹے جو سبزیوں کی ریہڑی لگا کر سبزی فروخت کرتا ہے، کو لے جانے لگے۔ گھر والوں نے جب اس کی مخالفت کی تو پولیس والوں نے گھر کے تمام افراد کو مارنا شروع کر دیا۔ جس سے بزرگ خاتون نسرین کے ہاتھ میں کافی چوٹ آئی ہے'۔