وارانسی: وارانسی کی ایک عدالت میں ہندو فریق نے گیان واپی مسجد تنازع میں عدالت سے پورے گیان واپی احاطے کا اے ایس آئی سروے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے 12مئی کو گیان واپی احاطے میں مبینہ شیو لنگ کے سائنٹفک سروے کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضلع عدالت 22مئی کو فیصلے کرے کی مبینہ شیولنگ کا سروے کس طرح کی سائنٹفک طریقہ اپنا کر کیا جائے۔ آرڈر میں مبینہ شیولنگ/فوارے کی عمر جاننے کے لئے جی پی آر سروے، کاربن ڈیٹنگ اور دیگر جدید تکنیک کا استعمال کر کے تفصیلی سائنٹفک جانچ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔
ضلع عدالت نے معاملے کی سماعت کے لئے انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کو 19مئی تک اپنے اعتراض درج کرانے کو کہا ہے اور 22مئی کو الہ آباد ہائی کورت کی ہدایت پر اے ایس آئی سروے پر سماعت ہوگی۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا کہ سناتن ہندو دھرم میں اعتقاد رکھنے والے چاہتے ہیں کہ سچائی سامنے آئے کہ کیا اس کے سوامی آدی وشویشور ہیں جنہیں اورنگ زیب نے منہدم کردیا تھا۔ ہندو فریق نے شیولنگ کی عمر کا پتہ لگانے کے لئے کاربن ڈیٹنگ، جی پی آر اور دیگر سائنٹفک طریقے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ مبینہ شیولنگ کے ملے ایک 1 سال مکمل ہونے کے موقع پر آج صبح مدعیان اور ان کے وکلاء کی جانب سے وشوناتھ مندر میں نندی کی پوجا بھی کی گئی۔ پورے احاطے کے سروے کا مطالبہ وشنوشنکر جین نے پہلے ہی تیار کر لیا ہے۔ اس معاملے میں آج عدالت اس درخواست کو قبول کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ دے سکتی ہے۔