بھارت اور پاکستان کی تقسیم کے وقت پاکستان کے کچھ ہندو خاندان گوتم بودھ نگر کے دادری علاقے میں آئے تھے اور اس کے بعد انہوں نے وہیں پر ہی رہائش اختیار کی۔
یہاں کے مکینوں کے دستاویز بھارت کے ہیں لیکن ان کے ووٹر کارڈ اور آدھار کارڈ پر پتے کی جگہ پر پاکستان والی گلی لکھا ہوا ہے۔
ان کے مکان کے ایڈریس کی جگہ پر 'پاکستان والی گلی' درج ہونے سے نوجوانوں کا رشتہ کرانے اور بچوں کے اسکول میں داخلہ کرانے میں انہیں بے حد پریشانی ہوتی ہے۔
دادری نگر پالیکا کے وارڈ دو میں گوتم پوری علاقہ ہے۔ یہاں کے لوگ بتاتے ہیں کہ ملک کی تقسیم کے وقت کراچی سے آئے چنی لال اپنے بھائیوں کے ساتھ یہاں بس گئے تھے۔ اس وقت سے اس علاقے کی پہچان پاکستان والی گلی کے طور پر ہو رہی ہے۔