ریاست اترپردیش کے ضلع مئو میں سڑکوں کی حالت اتنی زیادہ خراب ہے کہ کہیں پر تو 100 میٹر بھی بہ آسانی سفر کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ یہاں سے گزرنے والی قومی شاہراہ 29 وارانسی سے نیپال جانے والے غیر ملکی سیاحوں کے گزرنے کی سب سے اہم سڑک ہے۔ اس کے باوجود سڑکوں کی مرمت کا کوئی انتظام نہیں ہے۔
مئو میں سڑکوں کی خستہ حالی سے عوام پریشان یہاں کی سڑکوں کی حالت برسات کے بعد بہت زیادہ خراب ہو چکی ہے۔ سڑکوں پر بڑے بڑے گڑھے ہو چکے ہیں۔
مئو میں سڑکوں کی خستہ حالی سے عوام پریشان لکھنؤ جانے والی اسٹیٹ روڈ پر تو دو پہیہ گاڑیوں کے لیے خطرہ بہت زیادہ ہوگیا ہے۔ یہاں پر راہگیروں کا 100 میٹر بھی بہ آسانی سفر کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ سڑک تعمیر میں استعمال کیے گئے پتھر کے ٹکڑے ٹوٹ کر حادثہ کو دعوت دے رہے ہیں۔
یہی حال مئو سے گزرنے والے وارانسی-گورکھپور-سونولی قومی شاہراہ 29 کا بھی ہے۔ اس سڑک کو دیکھنے سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ کسی دیہی علاقے کی سڑک ہے۔
مئو میں سڑکوں کی خستہ حالی سے عوام پریشان مئو ضلع کی ایک سرحد سے دوسری کو پار کرنے والا قومی شاہراہ 29 وارانسی سے نیپال جانے والے غیر ملکی سیاحوں کے گزرنے کی سب سے اہم سڑک ہے۔ زیادہ ٹریفک ہونے کی وجہ سے برسات کے دوران ہی اس کی حالت خستہ ہوگئی ہے۔ سڑک پر اکثر حادثے ہوتے رہتے ہیں۔ جن میں کئی لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔
قومی شاہراہ 29 کی اہمیت یہ بھی ہے کہ یہ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ شہر گورکھپور اور وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی کو بھی جاتی ہے۔
اس کے باوجود ان سڑکوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ مقامی لوگ چاہتے ہیں کہ جلد از جلد ان سڑکوں کی مرمت کی جائے۔