اورنگ آباد شہر میں شر پسندی کے واقعات کے بعد کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اندھیرے میں امید کی کرن بن کر ابھرے ہیں لیکن المیہ یہ ہیکہ انہیں مناسب پذیرائی نہیں ملتی، پیام انسانیت فورم نے ایسے لوگوں کو تہنیت پیش کی جو زندگی کے مختلف شعبوں میں انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔
اس پروگرام میں عمران پٹیل کی جان بچانے والےگنیش کالے عرف گنیش بھاؤ اور ان کی اہلیہ کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔
پیام انسانیت فورم کی آواز پر جمع ہونے والے یہ چنندہ افراد دراصل ہمارے معاشرے کی وہ کڑیاں ہیں جو ایک دوسرے کو جوڑنے اور انسانیت کی خدمت کو اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔
دیوگری کالج کے ہال میں منعقد اس پروگرام میں ایسے ہی مخلص اور بے لوث افراد کو اعزاز سے نوازا گیا اور ان کی سماجی خدمات کا اعتراف کیا گیا نیز نئی نسل سے قوم کے ان خدمتگاروں کی تقلید کرنے کی اپیل کی گئی۔ اس پروگرام کی صدارت پولیس کمشنر چرنجیوی پرساد نے کی اور انہوں نے اورنگ آباد شہر کو امیدوں کا شہر قرار دیا ۔
'انسانیت کی خدمت سے دلوں کو جوڑا جا سکتا ہے' اس تہنیتی تقریب میں درجنوں تنظیموں کا استقبال کیا گیا لیکن سب کی توجہ کا مرکز عمران پٹیل کی جان بچانے والے گینش کالے عرف گنیش بھاؤ منڈپ والے اور ان کی اہلیہ رہی۔ پولیس کمشنر نے گنیش بھاؤ کو خصوصی مبارکباد پیش کی۔
پروگرام میں تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے خطاب کیا اور کہا کہ کوئی بھی مذہب برائی کی تعلیم نہیں دیتا۔
پیام انسانیت فورم کے اس تہنیتی پروگرام میں پندرہ سے زائد تنظیموں کے نمائندوں کا شہر کے اکابرین کے ہاتھوں پرتپاک خیر مقدم کیا گیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ اس پروگرام کے ذریعے یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی کہ انسانیت کی خدمت کے ذریعے بھی دلوں کو جوڑا جاسکتا ہے اور ایسے ہی لوگ ملک و قوم کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں ۔