ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند میں کسان تنظیم پچھم پردیش مکتی مورچہ نکالی گئی اس ریلی میں کسان ٹریکٹر، ٹرالیوں اور موٹر سائکلوں پر سوار ہوکر احتجاج کیا، اسٹیٹ ہائیوے پر واقع جامعہ طبیہ تیراہے کے قریب پہنچ کر کسانوں نے شاہراہ جام کردیا اور جم کر نعرے بازی کی، بعد ازاں تلہیڑی چنگی، منگلو ر چوکی اور مظفرنگر چنگی سے ہوتے کسان جتھے کی شکل میں ایس ڈی ایم دفتر پر پہنچے اور کسانوں کے خلاف ہورہی زیادتی کی خلاف مظاہرہ کیا۔
ا س موقع پر تنظیم کے صدر بھگت سنگھ ورما نے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تین نئے زرعی قوانین کسانوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکانے کے مانند ہیں، جنہیں کسا ن کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت اور وزیر اعظم کو ان قوانین کو ہر صورت میں واپس لیناہوگا، ان کا کہنا تھا کہ یہ قوانین نہ تو کسانوں کے مفاد میں ہیں اور نہ ہی عوام کو اس کا فائدہ پہنچے گا بلکہ کچھ کارپوریٹ گھرانوں کو اس سے فائدہ ہوگا، لیکن ملک کا کسان حکومت اور کارپوریٹ گھرانوں کے اس خواب کو پورا نہیں ہونے دے گا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ کسانوں کو ان کی فصلوں کی واجب قیمت دلانے کے لیے سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کو نافذکیاجائے۔