مقبول فدا حسین Maqbool Fida Husain کا میورل سمیت یونیورسٹی کے تین مختلف مقامات پر مشہور آرٹسٹ کے اصل میورل اور پینٹنگ موجود ہیں جو خود آرٹسٹ نے یونیورسٹی میں آکر یونیورسٹی کو تحفے کے طور پر تیار کی۔
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی Aligarh Muslim University کی مرکزی، مولانا آزاد لائبریری کے صدر دروازے پر قرآن مجید کی آیت 'علم الانسان مالم یعلم' کی فریم کریں ہوئی پینٹنگ اور شعبہ جغرافیہ کی دیوار پر خوبصورت مختلف رنگوں سے تیار شدہ میورل پاکستان کے مشہور آرٹسٹ جن کی پیدائش 1930 میں ضلع امروہا میں ہوئی کی تیار شد پینٹنگ موجود ہیں جو خود سید ثقلین نے یونیورسٹی میں آکر تحفے کے طور پر تعلیم سے متعلق تیار کی تھی. جو آج بھی دیکھنے میں نہایت خوبصورت اور شایان نشاں دیکھتی ہیں۔
اے ایم یو شعبہ تاریخ کے پروفیسر سید علی ندیم رضوی نے بتایا، یونیورسٹی میں بہت مشہور آرٹسٹ جن کی پیدائش 1930 میں امروہا میں ہوئی جو بعد میں پاکستان میں جا کر بس گیے تھے، سید ثقلین کے ذریعے تیار شدہ ایک میورل اور ایک قرآن کریم کی آیت موجود Painting of famous Pakistani artist Syed Saqlain at AMU ہیں۔ جو تقریبا 1980 میں علیگڑھ آئے تھے اور انہوں نے شعبہ جغرافیہ کی دیوار پر ایک نہایت خوبصورت دھاتی فن ( Metallic Art) بنائی تھی جس میں دنیا کانقشہ، پیڑ، پودے، انسان، جانور، چاند، ستارے وغیرہ شامل ہیں. جس کی انہوں نے کوئی قیمت نہیں لی تھی ایک تحفہ کے طور پر یونیورسٹی کو دی تھی. دیوار پر تیار میورل کے کچھ سال بعد ہی اس کی زدہ حالت ہو گئی تھی اس خوبصورت میورل کا جو بھی رنگ و روغن تھا سب ختم ہو گیا تھا جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ جاگی اور اس کو دوبارہ سے رنگ کر زندہ کیا گیا۔
پروفیسر سید علی ندیم رضوی نے مزید کہا جب سید ثقلین علی گڑھ آئے ہوئے تھے تو انھوں نے شعبہ جغرافیہ میں میورل کے ساتھ یونیورسٹی کے دیگر مقامات پر کچھ اور کام کیے مثلاً یونیورسٹی کی مرکزی مولانا آزاد لائبریری کے صدر دروازے پر قرآن کریم کی آیت 'علم الانسان مالم یعلم' کی خوبصورت پینٹنگ بنائیں جو آج بھی موجود ہے اور جو مولانا آزاد لائبریری کی شان بنی ہوئی ہے سید ثقلین اپنی خطاطی فن سے جانے جاتے تھے یہ دونوں ہی میورل اور پینٹنگ یونیورسٹی کو تحفے کے طور پر دی تھی جس کی ہمیں محفوظ رکھنا چاہیے۔