علیگڑھ:ریاست اتر پردیش، اتراکھنڈ، بہار اور دہلی میں موجود وقف پراپرٹیز کا جی آئی ایس، جی پی ایس سروے کرکے ڈاٹا اپلوڈ کرنے کی ذمہ داری چار سال قبل جولائی 2019 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انٹر ڈسپلنری ریموٹ سینسنگ کو وقف کونسل وزارت اقلیتی امور نے دی تھی جس کو سروے سے جڑے تقریبا ڈیڑھ سو لوگ خوش اسلوبی کے ساتھ مکمل کررہے ہیں، سروے کا کام تقریبا مکمل ہوچکا ہے جو ایک بہترین مثال ہے۔
تقریبا پچاس سال کے بعد ہوئے وقف پراپرٹی کے اس سروے میں سرویئرز کو کافی پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑا جس میں وقف پروپرٹیز پر ناجائز قبضہ بھی ملے ہیں۔ وقف پراپرٹی کے سروے سے متعلق تمام تفصیلات حکومت کی ہدایات کے مطابق اب WAMSI نامی پورٹل پر اپ لوڈ کر دی گئی ہیں یعنی آپ اب کبھی بھی کہیں پر بھی بیٹھ کر وقف پراپرٹی کی تفصیلات تصاویر کے ساتھ WAMSI نامی پورٹل پر وقف پروپرٹی نمبر کی مدد سے حاصل کر سکتے ہیں۔
وقف پراپرٹیز سروے کے کوآرڈینیٹر پروفیسر شاداب خورشید نے بتایا کہ ریاست اترپردیش میں تقریبا ایک لاکھ تیتیس ہزار کے قریب وقف پراپرٹیز ہیں جن میں سے ستر ہزار کے قریب کا سروے مکمل ہوچکا ہے اس میں بہت سے ایسے حقائق منظر عام پر آئے ہیں جس سے وقف کی پراپرٹیز پر ناجائز قبضے کا بھی معلوم چلتا ہے۔ جولائی 2019 میں یہ پروجیکٹ ہم کو ملا تھا جو تقریباً مکمل ہو چکا ہے جس کی تمام تفصیلات ہدایت کے مطابق حکومت کو بھیج دی گئی ہیں آئندہ ایک مہینے میں یہ پروجیکٹ مکمل ہو جائے گا۔