ریاست اترپردیش میں سہارنپور کے دیوبند تحصیل میں بنائے گئے بیت الخلا کو لے کر مقامی لوگوں میں سخت ناراضگی ہے۔ اس بیت الخلاء کی گندگی کا عالم یہ ہے کہ کوئی صحت مند آدمی ضروریات سے فارغ ہونے کے لیے یہاں داخل ہوجائے تو وہ بیمار ہوکر نکلے۔
بیت الخلاء پر صفائی بیداری کے بڑے بڑے بورڈ ضرور لگائے گئے ہیں، لیکن یہاں اندر کا منظر دیکھ کر کوئی بھی شخص بیمار ہوسکتا ہے۔ جبکہ یہ بیت الخلا خود سوچھ بھارت ابھیان چلانے والے افسران کے دفتر کے اطراف میں بنائے گئے ہیں۔
دیوبند میں سوچھ بھارت ابھیان کی کھلی قلعی۔ویڈیو اس سلسلے میں سینیئر وکیل سریندر پال سنگھ نے کہا کہ 'دیوبند تحصیل انتظامیہ پی ایم مودی کے اس مشن کو ٹھینگا دکھا رہا ہے۔'
انہوں نے صفائی کے لیے تحصیلدار کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 'جب یہ لوگ اپنے آس پاس ہی صفائی کا خیال نہیں رکھ سکتے، تو دیگر مقامات پر مشن صفائی کو کیسے کامیاب بنائیں گے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'میونسپل بورڈ سے زیادہ تحصیلدار اس گندگی کے لئے ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے اس جانب توجہ نہیں دی اور صفائی نہیں کرائی ہے۔'
دیوبند میں سوچھ بھارت ابھیان کی کھلی قلعی شہر کے باشندہ امت دھیمان کا کہنا ہے کہ دیوبند تحصیل کے افسران اور کارکنان پی ایم مودی کے صفائی مشن کو ذلیل کر رہے ہیں،جب تحصیل احاطہ میں بنائے گئے بیت الخلاء کا یہ عالم ہے تو پھر دیگر مقامات پر کتنی گندگی ہوگی اس کاانداز لگایا جاسکتا ہے۔