علی گڑھ: ''ہڑپا کے لوگ: عالمی آثار قدیمہ کے تناظر میں جمہوری نظام کے معمار'' موضوع پر آن لائن لکچر پیش کرتے ہوئے بھٹناگر فیلو اور سابق وائس چانسلر، دکن کالج ڈیمڈ یونیورسٹی پروفیسر وسنت شندے نے قدیم زمانے سے بھارت میں ارتقاء پذیر جمہوری نظاموں پر روشنی ڈالی۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے رہنما خطوط کے مطابق بھارتی جمہوری روایات کا جشن منانے کی کڑی میں اس لکچر کا اہتمام کیا گیا۔ پروفیسر شندے نے کہا کہ قدیم بھارت کا پنچایتی نظام جدید جمہوریت کا پیش خیمہ تھا۔ ہم ایک متنوع قوم ہیں اور تمام بھارتی مضبوط جمہوری اقدار اور نظاموں سے جڑے ہوئے ہیں جو ویدک زمانے سے عہد بہ عہد ارتقاء پذیر ہوا۔ Online Lecture On Harappan Civilization
انہوں نے کہا کہ ہڑپا کی کھدائی ایک انتہائی منظم تہذیب کا ثبوت فراہم کرتی ہے جو دریائے سندھ کے ارد گرد موجود تھی۔ وادی سندھ کی تہذیب دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے اور اس نے ابتدائی مرحلے میں اعلیٰ ترقی حاصل کی اور کئی صدیوں تک پروان چڑھی۔ پروفیسر شندے نے بھارتی تہذیب میں خاص طور سے اور دنیا کی تہذیب میں عمومی طور سے ہڑپا تہذیب کی حصہ داری پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ زیادہ تر ثقافتی روایات جن کی ہم آج جنوبی ایشیا میں پیروی کرتے ہیں، بنیادی طور پر ہڑپا کے زمانے سے جاری ثقافتی عناصر ہیں اور زوال کے دور میں یہ لوگ جنوبی ایشیا کے مختلف حصوں میں منتشر ہو گئے۔ وہ ثقافتی عناصر کسی نہ کسی شکل میں جاری رہے۔ Online Lecture On Harappan Civilization In AMU