یہ اسکول ککڑی کھیڑا گاؤں میں واقع ہے جو کہ رامپور ضلع سے محض 20 کلو میٹر دور ہے۔
محکمہ تعلیم نے بیسک اسکولوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے جن اسکولوں کو ماڈل اسکول بنانے کے لیے منتخب کیا تھا، ان میں سے ایک اسکول ککڑی کھیڑا گاؤں کا بھی منتخب کیا گیا تھا۔
ایک سو بیس بچوں پر ایک ٹیچر اس اسکول کو ماڈل اسکول ہوئے تقریباً آدھا سال بیت چکا ہے لیکن ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق یہاں پر کوئی نہ تو جدید سہولیات موجود ہیں اور نہ یہاں ضرورت کے مطابق ٹیچرہے۔
درجہ اول سے لیکر درجہ پنجم تک اس اسکول میں تقریباٌ 120 بچے ہیں اور ان سب بچوں کو تعلیم دینے کے لئے بیسک تعلیم کی افسر کی جانب سے صرف ایک ٹیچر ہیں۔ یہ ٹیچر بھی ہندی سکشا متر کے تحت آئی ہیں۔
اسکول کے بچے کی تعداد 99 فیصد طلبہ یونیفارم میں تو نظر آتے ہیں، تاہم اسکول میں فرنیچر نہیں ہونے کے سبب یہ معصوم بچے گرمی، سردی اور برسات کی پرواہ کئے بغیر اپنے جوتے اتارکر چٹائیوں پر بیٹھنے کے لئے مجبور ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق انہوں نے رامپور ضلع کی بیسک شکشا ادھیکاری ایشوریہ لکشمی سے بات کرنے کی کوشش کی، تاہم ان کی گفتگو ان سے نہ ہوسکی۔
جب کہ حکومت کی جانب سے 'سب پڑھیں، سب بڑھیں؛ یا یہ کہ 'پڑھے گا انڈیا، تو بڑھےگا انڈیا' دیا گیا ہے، لیکن اسکول میں ضرورت کے مطابق ٹیچر نہیں ہیں۔