اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقے میں گئوکشی کی اطلاع پر پولیس کی جانب سے چھاپہ ماری کے دوران ایک شخص کے پیر میں گولی لگنے سے اس کی موت ہوگئی۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات گئوکشی کی اطلاع پر کوتوالی پولیس تھیتکی گاؤں کے جنگل میں چھاپہ ماری کرنے پہنچی تھی، جہاں گئوکشی کی واردات کو انجام دے رہے کچھ افراد پولیس کو دیکھ کر بھاگنے لگے، بھاگنے کے دوران محسن کا 43 سالہ بیٹا ذیشان کے پیر میں گولی لگی جس سے وہ بری طرح زخمی ہوگیا، موقع سے پولیس نے ذیشان کو علاج کے لیے سرکاری ہسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کی موت ہوگئی۔
اس معاملے کے بعد مقامی لوگوں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ ذیشان کی موت پولیس کی جانب سے چلائی گئی گولی سے ہوئی ہے جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ ذیشان کے ہاتھ میں طمنچہ تھا، جس سے اچانک گولی چلی جو اس کے پیر میں جاکر لگی اور نروس بریک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے اس کی موت ہوئی ہے۔
اس معاملے میں ذیشان کے گھر والے بالکل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں لیکن گاؤں کے لوگ دبی زبان میں پولیس پر سوالیہ نشان کھڑے کررہے ہیں۔
اس ضمن میں ایس پی دیہات اتل شرما نے بتایا کہ 'پولیس کو گئوکشی کی خبر ملی تھی جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور جب ملزم کو پکڑنا چاہا تو اس کے خود کے طمنچے سے چلی گولی اس کے پیر میں لگی جس سے اس کی موت واقع ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:کانپور: والدین کے ساتھ بدسلوکی کرنے پر بیٹا گرفتار
پولیس نے موقعۂ واردات سے قریب ڈھائی سو کلو گوشت اور ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جب کے چار ملزم موقع سے فرار ہوگئے، فی الحال پولیس اور ڈاکٹرز کی ٹیم معاملے کی جانچ کررہی ہے۔