اس واقعے پر افسروں میں افسوس کا اظہار کیا اور وہیں کسان کی خودکشی کرنے سے اس کے گھر میں کہرام مچا ہوا ہے۔
پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر اس سے پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے اور معاملے کی تفتیش شروع کی ہے۔
اس واقعے پر افسروں میں افسوس کا اظہار کیا اور وہیں کسان کی خودکشی کرنے سے اس کے گھر میں کہرام مچا ہوا ہے۔
پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر اس سے پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے اور معاملے کی تفتیش شروع کی ہے۔
حمیرپور ضلع میں سمیرپور تھانے کے سوخر گاؤں کا رہنے والے کسان رام کھلاون ورما کے پاس کُل سات بیگاہ زمین ہے، اس نے گزشتہ برس ہی اپنی نواسی کی شادی کرائی تھی جس میں اس نے ساہوکاروں سے قرض لے رکھا تھا۔
بینک اور ساہوکاروں کا قرض ملا کر اس کے اوپر تقریبا پانچ لاکھ روپے سے زیادہ کا قرضہ تھا۔ قرض کی واپسی اور فصل کے خراب ہونے کے بعد اس کے اوپر کافی دباؤ تھا اور رواں برس بہت زیادہ بارش ہو جانے کی وجہ سے اگلی فصل کے بھی وقت سے دام نہ ملنے کی فکر میں اس خودکشی کر لی۔
بندیل کھنڈ میں قرض کے مرض میں جکڑے کسانوں کی خود کشی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، کبھی سوکھی زمین اور کبھی بے تحاشہ بہتا دریا یہاں کی فصلوں اور کسانوں کے لیے کسی بڑی مصیبت سے کم نہیں ہے۔ ایسے میں کسانوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور وقت سے پیسہ نہ ملنے کی وجہ سے بینک اور ساہوکار ان پر دباؤ بنا رہے ہیں۔
حکومت کی طرف سے بھی کوئی خاص مدد ان کسانوں کے لیے نہیں کی جارہی ہے جس کے چلتے کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہے۔