دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ کا یک روزہ تین نشستوں پر مشتمل اجلاس ہوا، جس میں گزشتہ دس ماہ سے متاثر تعلیمی سلسلہ کو شروع کیے جانے پر غوروفکر کیا گیا ۔
دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ کا یک روزہ اجلاس منعقد عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب گزشتہ دس ماہ سے زائد وقت سے بند دارالعلوم دیوبند میں تعلیمی سلسلہ کو بحال کرنے کے لئے ابھی بھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا، بلکہ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے واضح گائیڈلائن آنے کے بعد مجلس تعلیمی کے ذریعہ فیصلہ لیا جائے گا، اس کے بعد ہی طلبہ کے لئے باضابطہ طورپر اعلان جاری کیا جائے گا۔
موصولہ تفصیلات کے مطابق آج صبح ادارہ کے مہمان خانہ میں منعقد مجلس عاملہ کے اجلاس میں جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر و صدرالمدرسین مولانا سید ارشد مدنی، مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی، مولانا عبدالعلیم فاروقی، رکن اسمبلی مولانا محمد اسماعیل مالیگاؤں، مولانا انوارالرحمن بجنوری اور مولانا محمود راجستھانی وغیرہ نے شرکت کی۔
دو نشستوں پر مشتمل اجلاس کی پہلی نشست صبح دس بجے منعقد ہوئی جبکہ دوسری نشست بعد نماز مغرب منعقد ہوئی۔ مجلس عاملہ کے اجلاس میں گزشتہ اکتوبر ماہ میں منعقد ہوئی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں لئے گئے اہم فیصلوں کی توثیق عمل میں آئی اور ادارہ کی ترویج و ترقی کے متعلق کئی اہم امور سمیت آمد و خرچ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں بجٹ، تعلیم، تعمیر اور دیگر ترقیاتی امور کے متعلق کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور متعدد شعبہ جات کے نظماء نے اپنی رپورٹیں بھی پیش کیں، وہیں اراکین نے شوریٰ کی سابقہ کارروائی کی توثیق کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ اکتوبر ماہ میں منعقد مجلس شوریٰ کے اجلاس میں تعلیمی سلسلہ بند ہونے کے سبب ادارہ کے بجٹ میں قابل ذکر (تقریباً چھ کروڑ روپے) کی تخفیف کی گئی تھی۔
شوریٰ نے اتفاق رائے سے جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی کو صدر المدرسین، مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کو عہدہ اہتمام کے ساتھ ساتھ شیخ الحدیث کے فرائض اور جمعیۃ علماء ہند کے صدر قاری سید محمد عثمان منصورپوری کو کارگزار مہتمم کے طور پر منتخب کیا تھا۔