لکھنؤ: عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ہفتہ کی دیر رات پریاگ راج میں پولیس تحویل میں چند شرپسندوں نے گولی مار کر ان کا قتل کردیا، پولیس دونوں کو طبی جانچ کے لیے پریاگ راج لے جا رہی تھی۔ پولیس قافلے کے سامنے تین حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے انہیں ہلاک کر دیا۔ قتل کرنے والے تینوں شوٹرز کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ عتیق کے بڑے فرزند عمر، جو جائے واردات سے دو سو کلومیٹر دور لکھنؤ جیل میں بند ہے، اپنے والد کی موت کی خبر سن کر بے ہوش ہو گئے۔ جیل اہلکار اسے فوراً جیل ہسپتال لے گئے،جہاں وہ زیر علاج ہیں۔
ذرائع کے مطابق لکھنؤ جیل کے ہائی سیکورٹی سیل میں بند عتیق احمد کے بڑے فرزند عمر اس وقت اچانک بے ہوش ہو گئے جب انہوں نے جیل کے عملہ کو عتیق اور اشرف کے قتل کے بارے میں بات کرتے سنا۔ جلد بازی میں جیل انتظامیہ نے انہیں ہسپتال میں داخل کرایا۔ جمعرات کو اپنے بھائی اسد کے انکاؤنٹر کے بعد سے عمر احمد کھانا نہیں کھا رہے تھے۔ عمر ہفتے کے روز ٹی وی پر اسد کا جنازہ دیکھنے کی ضد بھی کر رہے تھے۔