پریاگ راج: ای ڈی کی حراستی ریمانڈ کی تکمیل کے بعد سابق ایم ایل اے مختار انصاری کو بدھ کو عدالت سے جیل بھیج دیا گیا۔ پریاگ راج کی ضلعی عدالت سے باہر آتے ہوئے مختار انصاری کے چہرے پر مسکراہٹ تھی۔ اس کے ساتھ ہی میڈیا کے قریب آتے ہی انہوں نے شاعرانہ انداز میں ایک نظم پڑھی اور پولیس وین کی طرف بڑھ گئے۔ مختار انصاری پولیس وین میں سوار ہونے سے پہلے ہاتھ ہلا کر سب کو سلام کرتے ہوئے پولیس وین میں بیٹھ گئے۔ اس کے بعد سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان پولیس کا قافلہ مختار انصاری کے ساتھ باندہ جیل روانہ ہوا۔ اس معاملے کی سماعت 10 جنوری کو ہوگی۔ Mukhtar Ansari ED Remand
مختار انصاری کو عدالت نے 14 دسمبر کو ای ڈی کی حراستی ریمانڈ پر بھیجا تھا جس کے بعد 23 دسمبر کو ای ڈی کی درخواست پر عدالت نے مختار کی تحویل میں پانچ دن کی توسیع کرتے ہوئے 28 دسمبر کی دوپہر 2 بجے تک کی ریمانڈ دے دی۔ بدھ کو حراستی ریمانڈ کی مدت پوری ہونے سے پہلے ہی ای ڈی کی ٹیم مختار انصاری کے ساتھ عدالت کے احاطے میں پہنچ گئی۔ یہاں مختار انصاری کو ای ڈی نے ریمانڈ مجسٹریٹ اے سی جے ایم مکیش یادو کی عدالت میں پیش کیا۔ یہاں سے عدالت کے حکم پر مختار انصاری کو دوبارہ باندہ جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا۔ اس دوران مختار انصاری کے وکلا نے راستے میں جان کا خطرہ بتاتے ہوئے سکیورٹی پر سوالات اٹھائے جس کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔ کیس کی اگلی سماعت کے لیے 10 جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ 10 جنوری کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت ہوگی۔