اُترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں چند روز قبل الہ آباد یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر سنگیتا شریواستو نے ضلع انتظامیہ کو خط لکھا تھا کہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان ہونے سے ان کی نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے لہٰذا بغیر لاؤڈ اسپیکر کے اذان دی جائے۔ اس کے بعد سے ریاست میں نئی بحث کا آغاز ہو گیا۔
وائس چانسلر پروفیسر سنگیتا شریواستو کے اذان پر اعتراض کے بعد بنارس یونیورسٹی کے طالب علم نے بھی اذان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ اذان کی آواز سے امتحان کی تیاری میں دشواری ہو رہی ہے۔ ابھی یہ دونوں معاملے لوگوں کے ذہن سے اوجھل نہیں ہوئے تھے کہ یوگی حکومت کے وزیر آنند سوروپ شرما نے بھی اذان پر بیان دے کر اس معاملے کو ہوا دے دی ہے۔
آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر یعسوب عبّاس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم یوپی حکومت کے وزیر کے بیان کی مذمت کرتے ہیں اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے گزارش کرتے ہیں کہ ایسے افراد پر لگام کسی جائے چونکہ اذان پر اعتراض کرنا صحیح نہیں ہے۔