چائلد پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین وشیش گپتا نے نوئیڈا سیکٹر 38 بجلی گھر گیسٹ ہاوس میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی ٹیم کے معائنہ کے بعد انکشاف ہوا کہ گوتم بودھ نگر میں مراکز اصلاح و تربیت اطفال، کی حالت بہت خراب ہے۔
نوئیڈا: اطفال اصلاحی مرکز کی حالت ابتر ڈاکٹر وشیش گپتا کے مطابق مراکز اصلاح و تربیت اطفال میں 202 بچوں کو رکھا گیا ہے اور مناسب انتظامات نا ہونے اور حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے بہت سارے بچے متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 10 برس سے کم عمر کے بچے بھی مرکز اصلاح و تربیت اطفال میں پائے گئے ہیں جبکہ انہیں 'شیشو سدن'(بے بی ہاؤس) میں ہونا چاہئے تھا۔
وشیش گپتا نے کہا کہ اس کی مکمل رپورٹ وزیراعلی کو بھیجی جائے گی۔
انہوں نے محکمے کے افسران کی غیر موجودگی پر بھی برہمی ظاہر کی اور کہا کہ پیشگی اطلاع کے بعد بھی افسران کی غیر موجودگی ان کے کام کی غمازی کرتی ہے۔
سیکٹر 38 اے کے گیسٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے، ڈاکٹر وشیش گپتا نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی رکن جیا سنگھ نے فیز 2 میں واقع چائلڈ امپروو مینشن ہوم کا اچانک دورہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان مراکز پر بنیادی تعلیم کے اساتذہ 11 جماعت کے بچوں کو پڑھا رہے تھے نیز یہاں کی لائبریری کی حالت بھی ابتر ہے۔
اس کے علاوہ بچوں کو ان کی تاریخ پر عدالت میں پیش بھی نہیں کیا جاتا اور جن بچوں کو پہلی اور دوسری تاریخ میں رہا کیا جانا چاہئے تھا وہ طویل عرصے کے بعد بھی اصلاحی گھر میں ہی مقید ہیں جن میں سے بہت سے بچے پڑوسی اضلاع غازی آباد، مظفر نگر اور شاملی وغیرہ سے ہیں۔
متعلقہ اضلاع کے افسران نے بھی ان پرکوئی خاص توجہ نہیں دی، بچوں کے روزگار کے لیے کوئی اسکیم نہیں چلائی جارہی ہے، بچوں کے اصلاحی مراکز میں گنجائش سے دگنا بچے قیام پذیر ہیں اور وہ متعدی بیماریوں میں مبتلا ہیں نیز ان کا صحیح طرح سے علاج بھی نہیں ہو رہا ہے۔
وشیش گپتا نے کہا کہ ضلع افسران میں ہم آہنگی کا فقدان ہے اسی وجہ سے چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کا مقصد پورا نہیں ہو رہا ہے جن میں آنگن واڑی میں سے ایک بھی مرکز نہیں چل رہا ہے۔
کمیشن ٹیم کے مطابق آنگن واڑی پورا راشن تقسیم نہیں کررہا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ سے دیگر آنگن واڑی مراکز کا معائنہ کرنے کے لیے بھی کہا جائے گا۔