ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا میں پولیس نے آمرانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے کسان تحریک میں شامل 103 کسانوں کو جیل بھیجا تھا۔لیکن منگل کی دیر رات کو گوتم بدھ نگر جیل انتظامیہ نے 21 کسانوں اور سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا ہے۔سماجوادی پارٹی کے لیڈر سنیل چودھری ، کانگریس لیڈر اومویر یادو اور انیل یادو سمیت 21 افراد کو گوتم بدھ نگر کی لکسر جیل سے رہا کیا گیا۔
ایس پی رہنما سنیل چودھری کے مطابق اس تحریک میں 103 کسانوں کو جیل بھیجا گیا تھا جن میں سے 2 کسانوں کو طبی بنیاد پر فوری طور پر رہا کر دیا گیا۔ اس وقت 101 کسانوں اور رہنماؤں کو گوتم بدھ نگر جیل میں قید تھے جن میں سے 21 کسانوں اور رہنماؤں کو رہا کیا گیا ہے۔ سنیل چودھری نے بتایا کہ ان کا احتجاج جاری رہے گا اور وہ احتجاجی مقام پر جا کر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
مزید پڑھیں:دہلی: کانگریس رہنما نے عصمت دری کی شکار لڑکی کے گھر پہنچ کر تعزیت کی
سنیل چودھری کا کہنا ہے کہ حکومت جمہوریت کا قتل کر رہی ہے اور جائز مطالبات پر بھی ہمیں سلاخوں کے پیچھے بھیج رہی ہے ۔انتظامیہ اور پولیس کا آمرانہ رویہ قابل مذمت ہے۔جائز مطالبات پر بھی اب سزائیں ملنے لگی ہیں ، ہمارا جمہوری حق چھیننے کی مسلسل کوشش کی جا رہی ہے جسے ہم برداشت نہیں کریں گے اور اپنے مطالبات کے لیے پر امن جدوجہد جاری رکھی جائیں گی۔
وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ کسانوں نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی ہے۔ ضلع میں دفعہ 144 30 ستمبر تک نافذ ہے۔ اس کے باوجود ان کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف مظاہرہ کیا۔ امن و امان کی بگڑتی حالت کو دیکھ کر پولیس نے ان کسانوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص ضلع میں امن خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو پولیس اس کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔