اتر پردیش کے نوئیڈا میٹرو ہسپتال کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر پرشوتم لال نے بتایا کہ بدلتی ہوئی طرز زندگی کی وجہ سے نوجوانوں کا دل جوانی میں بوڑھا ہورہا ہے۔ نوجوان دل کے امراض کا شکار ہورہے ہیں۔ موٹاپے، بلڈ پریشر اور کم جسمانی سرگرمی کی وجہ سے امراض قلب کا مسئلہ بڑھ رہا ہے۔ 30-35 سال کے نوجوان بھی اس کا شکار ہورہے ہیں، لہٰذا چکنائی والی خوراک سے پرہیز کریں۔
انہوں نے بتایا کہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ نوجوانوں کے جسم سے جاری ہارمونز کا توازن بگڑرہا ہے۔ توازن کھوجانے کی وجہ سے دل کو خون فراہم کرنے والی شریانوں کی سطح خشک ہوجاتی ہے۔ کچھ عرصے کے بعد خون میں چربی، کولیسٹرول، کیلشیم اور دیگر مادے شریانوں میں جمع ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے شریانیں تنگ ہوجاتی ہیں یا ان میں خون کا جمنا شروع ہوجاتا ہے۔ خون کا بہاؤ کم ہوجاتا ہے اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر جلد پتہ چل جائے تو خون کے جمنے کا علاج ادویات سے کیا جاسکتا ہے۔ انجیو پلاسٹی اور بائی پاس سرجری علاج کے آخری آپشن ہیں۔