بھارتیہ کسان پریشد کے زیر اہتمام نوئیڈا کے 81 گاؤں کے کسانوں کا نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف 70 دنوں سے احتجاج جاری ہے۔
اس حوالے سے نوئیڈا کے سیکٹر 5 ہرولہ بارات گھر میں مہا پنجایت کا انعقاد کیا گیا۔ مہا پنچایت میں کسانوں کے ساتھ ساتھ ایس پی، بی ایس پی، عآپ اور مختلف پارٹیوں کے رہنما اور کارکنان نے بھی بھی شرکت کی۔
کسانوں کی مہا پنچایت منعقد کسانوں نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک کسانوں کے مسائل حل نہیں ہوتے تب تک نوئیڈا اتھارٹی کے عہدیداروں کو اندر جانے یا کوئی کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ہرولا بارات گھر میں منعقدہ مہاپنچایت میں کمیٹی کے چیئرمین سکھبیر خلیفہ نے بتایا کہ متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ اتھارٹی کی جانب سے جاری کاموں کو روکا جائے گا۔ عوامی نمائندوں کا گھیراؤ کیا جائے گا اور نوئیڈا اتھارٹی پر دھرنا دیا جائے گا۔
سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی جتیندر یادو، قومی ترجمان راجکمار بھاٹی، دہلی سے عاپ مدن لال، نوئیڈا اسمبلی کے امیدوار پنکج اوانہ، بی ایس پی کے سابق رکن اسمبلی ستویر گرجر، دادری کے امیدوار منویر بھاٹی، سکندرآباد ضلع پنچایت ممبر رام پھول پردھان، بھارتیہ کسان یونین سے تعلق رکھنے والے بیگ راج۔ بھارتیہ کسان یونین ٹکیٹ سے مکھیا گرجر وغیرہ مہا پنچایت میں شامل ہوئے۔
مہاپنچایت میں شریک لوگوں نے کسان پریشد کے قومی صدر سکھبیر خلیفہ کو یقین دلایا کہ جس طرح سے کسانوں کا دھرنا گزشتہ ڈھائی ماہ سے نظم و ضبط اور اتحاد کے ساتھ چل رہا ہے۔ جیت یقینی طور پر ہوگی۔
جتیندر یادو نے کہا کہ اس سے قبل بھی انہوں نے قانون ساز کونسل میں کسانوں کا مسئلہ اٹھایا تھا اور آئندہ بھی قانون ساز کونسل میں مسائل کو اٹھاتے رہیں گے۔