بورڈ کی جانب سے ان مطالبات کی منظوری کے بعد اب حکومت کو ایک تجویز بھیجی جائے گی۔ وہیں کسان لیڈر سکھبیر خلیفہ نے اسے کسانوں کی جیت قرار دیا اور کہا کہ اتھاریٹی کے عہدیداروں نے بورڈ کی اگلی میٹنگ میں باقی مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ Noida Authority Agreed to Some Key Demands
Noida Authority Agreed to Some Key Demands: نوئیڈا اتھارٹی نے کسانوں کے مطالبات تسلیم کیے اس سے قبل اتھاریٹی کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے کسانوں Farmers Protest in Noida کو یقین دلایا گیا تھا کہ بورڈ میٹنگ میں ان کے مطالبات اٹھائے جائیں گے۔ اس کے بعد کسان واپس لوٹ گئے۔ جمعرات تک بورڈ میٹنگ کا انعقاد نہ ہونے پر کسانوں نے دوبارہ احتجاج شروع کر دیا۔ جمعہ کو بھی کسانوں نے اتھارٹی کے باہر احتجاج جاری رکھا۔ اس وجہ سے اتھاریٹی بورڈ میٹنگ کا اہتمام کیا۔
کورونا انفیکشن کی وجہ سے تمام افسران اس میں آن لائن شامل ہوئے۔ میٹنگ کے بعد اتھارٹی کے حکام نے کسانوں کو بتایا کہ ان کے دو مطالبات بورڈ نے منظور کر لیے ہیں۔ اس کے بعد کسانوں نے اتھاریٹی کے باہر دھرنا معطل کر دیا اور واپس چلے گئے۔
کسانوں کے مانے گئے مطالبات: Noida Authority Agreed to Some Key Demands
1. کسانوں کا بنیادی مسئلہ آبادی کی زمین سے متعلق تھا۔ اس میں ریگولیشن کی حد 450 مربع میٹر فی شخص سے بڑھا کر 1000 مربع میٹر فی شخص کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بورڈ میٹنگ میں اس حد کو بڑھاکر 1000 مربع میٹر کر دیا گیا ہے۔ اس سے 81 گاؤں کے سینکڑوں کسان مستفید ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Farmers Stage Sit-in Against Noida Authority: ناراض کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف دھرنا دیا
-
2. کسانوں کو اراضی کے حصول پر 5 فیصد آبادی والے پلاٹ زمین کے مالک کو اتھارٹی کی طرف سے الاٹ کرنے کے لیے دیے جاتے ہیں۔ کسان اب ان پر کاروباری سرگرمیاں (دکانیں وغیرہ) کر سکیں گے۔ تاہم کتنے فیصد علاقے کو کاروباری سرگرمیاں کرنے کا حق حاصل ہوگا اور اس کی شرح کیا ہوگی۔ اس کا فیصلہ کرنے کے لیے بورڈ نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو آئندہ بورڈ میٹنگ میں تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔
ون ٹائم سیٹلمنٹ اسکیم میں توسیع: One Time Settlement Scheme
بورڈ میٹنگ میں ون ٹائم سیٹلمنٹ پلان کی مدت جو پہلے چل رہی تھی، 31 جنوری تک بڑھا دی گئی ہے۔ یہ اسکیم 2016-17 تک قرعہ اندازی کے ذریعے BILTP ہاؤسنگ اسکیم کے تحت الاٹمنٹ کے لیے تھی۔ یہ اسکیم کووڈ کو ذہن میں رکھتے ہوئے شروع کی گئی تھی، لیکن اتھارٹی گیٹ پر کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے یہ اسکیم بھی متاثر ہوئی۔ افسران اور ملازمین کی اتھارٹی تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے اسکیم کے فوائد مستحقین تک نہیں پہنچ سکے۔ Noida Authority Agreed to Some Key Demands