طلبا کے والدین اور سرپرستوں کا مطالبہ ہے کہ جب اسکول بند ہے تعلیم جاری نہیں ہے تو فیس کیسی؟
چار ماہ سے تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔ پرائیوٹ اسکولوں نے جب بچوں کے سرپرستوں سے فیس کا مطالبہ شروع کیا تو سرپرستوں نے رامپور میں تعلیم و تربیت ویلفیئر سوسائٹی کے ساتھ مل کر ایک انوکھی مہم نو اسکول، نو فیس کے نام سے شروع کی ہے۔ جس میں بڑی تعداد میں بچوں کے والدین مل کر مختلف سرگرمیوں کے تحت اسکولوں سے پوچھ رہے ہیں کہ جب چار ماہ سے مسلسل اسکول بند ہیں تو فیس کیوں جمع کریں۔
'اسکول بند ہیں تو فیس کس بات کی' وہیں ناذیہ کہتی ہیں کہ ان کے بچے ہادی اسکول میں پڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بچوں کی فیس معافی کی درخواست انہوں نے اسکول میں دی تو وہ اسکول انتظامیہ نے پھاڑ دی۔
واضح رہے کہ یہ مہم گذشتہ ایک ماہ سے جاری ہے۔ بچوں کے سرپرست اب اسکولوں کو خطوط لکھ کر فیس معافی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ ان کے کام بھی بند ہیں۔ ایسے میں وہ اسکولوں کی پوری فیس کیسے جمع کریں۔
رامپور کے کچھ اسکولوں نے بھی اب پہل کرتے ہوئے فیس معافی کا اعلان کر دیا ہے۔ لیکن والدین کا کہنا ہے کہ یہ ناکافی ہے۔ جب تک تمام اسکول فیس معاف نہیں کر دیتے اس وقت تک نو اسکول، نو فیس مہم جاری رہے گی۔