علیگڑھ :گزشتہ کچھ برسوں سے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی پر اردو زبان کے استعمال سے متعلق الزامات عائد ہوتے رہتے ہیں جبکہ اس کے شعبہ اردو کو دنیا کے سب سے بڑا شعبہ اردو کہا جاتا ہے۔ باوجود اس کے یہ اردو کے صحافیوں سے بھی دوری اختیار کرتا جا رہا ہے۔ پی ایچ ڈی میں داخلے کے لئے ایک بھی سیٹ نہیں نکلنے کی وجہ جاننے کے لئے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے صدر شعبہ پروفیسر جوہر سے ملاقات کرنے کے لئے ٹیلی فون کیا تو انہوں نے اپنے آپ کو مصروف بتایا اور اپنا دامن چھڑاتے ہوئے صاف انکار کردیا اور ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ترجمان پی آر او ہے، یونیورسٹی کنٹرول سے پوچھے کیوں نہیں پی ایچ ڈی کی سیٹیں نکالی گئی اور ہم صحیح سمت میں اپنا کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق شعبہ اردو میں ایک بھی سیٹ پی ایچ ڈی میں داخلے کے لئے نہیں ہے جس سے متعدد ایسے سوالات ہیں جو محبان اردو کے ذہن میں اٹھ رہے ہیں ،ساتھ ہی خواہش مند طلبہ بھی کافی فکر مند ہوتے جا رہے ہیں۔
ایک جانب طلبہ برادری اور محبان اردو فکرمند ہیں اور لوگوں نے درمیان چرچہ کا موضوع بنا ہوا ہے وہیں دوسری جانب اے ایم یو انتظامیہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس جواب نہیں دے رہی ہے۔ وہیں یہ بات بھی لوگوں کے درمیان گشت کر رہی ہے کہ یو جی سی قوانین کی پابندیوں کی وجہ سے اے ایم یو میں اس سیشن میں طلبہ اردو میں پی ایچ ڈی نہیں کر سکیں گے۔ اے ایم یو میں پی ایچ ڈی کے لیے داخلہ کا عمل شروع ہو گیا ہے، جن سبجکٹ کے لیے پی ایچ ڈی میں داخلہ کے سیٹ نکالی جا چکی ہے، ان مضامین کے طلبہ آن لائن درخواستیں دے رہیں، لیکن وہیں اردو کے طلبہ ابھی اس فکر میں ہیں کیا کریں، اپنی فریاد لے کر کس کے پاس جائیں تاکہ ان کا داخلہ پی ایچ ڈی میں ہو سکیں۔