علیگڑھ:محمد قمرالہدی فریدی کو اردو اکادمی کا نیا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔ پروفیسر فریدی نے 70 سے زیادہ کتابوں اور 100 سے زیادہ مکالے معتبر جرائد شائع کیے ہیں۔ ان کا نام سہ ماہی 'فکر و نظر' اے ایم یو بورڈ میں شامل ہے۔ وہ تہذیب الاخلاق اور 'خبر و نظر' کے جوائنٹ ایڈیٹر ہیں اور فیکلٹی آف آرٹس کے جرائد 'دانش' اور 'الفاظ' کی ایڈیٹنگ بھی کرتے ہیں۔ انہیں ان کی تصانیف کے لیے اترپردیش اور بہار اردو اکادمی کے ایوارڈ سے سرفراز بھی کیا جا چکا ہے۔
اے یم یو کی اردو اکادمی کے ڈائریکٹر مقرر کیے جانے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پروفیسر فریدی نے کہا کہ وہ اردو اکادمی کی کثیر الجہت سرگرمیوں کی بحالی کے لیے پرجوش ہیں، جس میں مخطوطات کی اشاعت، اردو روایات اور ثقافت کی ترقی کے لیے کیے جانے والے پروگرام اولین مقاصد ہے۔ کوئی بھی زبان جب ہی زندہ رہتی ہے جب اس کا رشتہ عوام سے برقرار رہے اور یہ رشتہ بول چال کے علاوہ ادب کی سطح پر بھی رہنا چاہیے اور ہم یہ سمجھے کہ ہماری زبان ایک اہم زبان ہے اور یہ ثقافت کی آئینہ کار بھی ہے، ہماری تہذیبی زندگی کی امین بھی ہے، اور ہمارے جذباتی رشتوں کی محافظ بھی ہے۔ دوسری زبانوں کو چاہے ہم کتنی بھی اچھی طریقے سے سمجھ لیں لیکن مادری زبان کی طرح ہم اس کو نہیں سمجھ سکتے۔
پروفیسر فریدی نے مزید کہا کہ ہم خواب مادری زبان میں دیکھتے ہیں دوسری زبانوں میں نہیں دیکھ سکتے اور ہم اپنے جذبات کا اظہار بھی مادری زبان میں زیادہ بہتر طریقے سے کر سکتے ہیں۔ پروفیسر فریدی نے کہا اردو اکادمی کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے میری یہ خواہش ہوگی کہ اس کے لئے کثیرالجہت عمل کیا جائے مختلف طریقوں سے اس کے لیے میٹنگ، ویبینار، سمینار اور کانفرنسز ہو۔