اترپردیش کے ضلع بریلی میں اسلامک ریسرچ سینٹر کے بانی اور آل انڈیا تنظیم علما اسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا شہاب الدین نے آج کہا ہے کہ عالمِ اسلام کے تمام مسلمانوں کو اسرائیل کی ظالمانہ کارروائی کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں کھڑا ہونا چاہیے۔
حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر کیے گیے ظلم و زیادتی کے خلاف اسلامک ریسرچ سینٹر نے تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل کی کارروائی کو ظالمانہ اور دہشت گردانہ قرار دیا ہے۔
مولانا شہاب الدین نے کہا ہے کہ 'نہ صرف بھارت کے مسلمانوں کو بلکہ ملک کے تمام شہریوں کو اسرائیل کی کارروائی کی مذمت کرنی چاہیے اور اسرائیل کی حمایت کرنے والے لوگوں کی بھی مذمت کرنی چاہیے اس کے علاوہ فلسطین کے حمایت میں کھڑے ہوکر اُن کے جذبے اور ہمت کو سلام کرنا چاہیے۔'
اسلامک ریسرچ سنٹر کے بانی مولانا شہاب الدین رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ سنہ 1948ء میں یوروپی ممالک نے اسرائیلیوں کو فلسطین کی سرزمین پر جبراً آباد کیا، فلسطین کی زمین کو دو حصّوں میں تقسیم کرکے بیت المقدس پر غیر قانونی طریقہ سے قبضہ کرنے کا منصوبہ تیار کیا۔
وجود میں آنے کے بعد سے اسرائیل، فلسطینی عوام کے ساتھ ہمیشہ ظالمانہ حرکتیں کرتا رہتا ہے۔ معصوم فلسطینیوں کو قتل کرنا، اُن کی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کرنا، مکانوں کو آگ لگانا اور مسجد اقصی میں فلسطینیوں کو نماز ادا کرنے سے روکنا ہمیشہ کا معمول بن گیا ہے۔
اسرائیل کی اس ظلم و بربریت کے خلاف پوری دنیا کے امن پسند لوگوں کو اسرائیل کے خلاف ایک ساتھ کھڑے ہوکر احتجاج کرنے کی ضرورت ہے۔
مولانا نے مزید کہا کہ ہم بڑے افسوس کے ساتھ پڑھ رہے ہیں کہ درجنوں مسلم ممالک ہونے کے باوجود ایک چھوٹا سا فلسطین اور مسجد کی حفاظت نہیں کرپارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام مسلم ممالک امریکہ کے اشاروں پر ایک شاگرد کی مانند کام کرتے ہیں۔ انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں فلسطین کی حمایت میں کھڑے ہونے سے امریکہ ناراض نہ ہو جائے۔ لیکن اِن تمام ممالک میں رہنے والی عوام اسرائیل کی ظالمانہ اور دہشت گردانہ کارووائیوں سے غمزدہ ہے۔
مولانا نے بھارت کے مسلمانوں اور خصوصا مسلم تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں اور مسجد اقصیٰ کی حمایت میں اُٹھ کھڑے ہوں۔ آج ہمیں اپنے عمل و کردار سے یہ ثابت کرنا ہے کہ ہم حضرت عمر فاروق اعظم اور سلطان صلاح الدین ایوبی کو اپنا قائد ماننے والے ہیں۔ مسجد اقصی کی خاموش فضا ہمیں آواز دے رہی ہے۔
مولانا نے ملک کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو ظلم روکنے کے لیے دباؤ بنائے اور اسرائیل اور فلسطین کے مابین جنگ بند کرائے۔