اتر پردیش کانگریس کمیٹی کے چیئرمین شاہنواز عالم نے ہاتھرس معاملہ پر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ "ہاتھرس میں جو ہوا، وہ افسوسناک ہے لیکن اس سے زیادہ افسوسناک حکومت کا رویہ ہے۔"
انہوں نے کہا کہ جب متاثرہ زیر علاج تھی، تب ان کی کوئی مدد نہیں کی گئی۔ یہاں تک کہ مجرمین کو بچانے کے لئے آخری رسومات بھی بغیر اہل خانہ کے اجازت کی نیم شب میں ادا کر دی گئی، ہندو مذہب میں غروب آفتاب کے بعد آخری رسومات ادا نہیں کی جا سکتی ہے لیکن پولیس نے ثبوت مٹانے کے لئے ایسا کیا۔شاہنواز عالم نے کہا کہ افسوس سے یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ اترپردیش حکومت متاثرہ پریوار کا 'نارکو ٹیسٹ' کروانا چاہتی ہے، ہونا تو یہ چاہیے کہ وزیر اعلی متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کرتے اور انہیں انصاف کا یقین دلاتے، ساتھ ہی صوبے کی عوام کو بھی پیغام دیتے کہ مستقبل میں ایسی واردات نہیں ہوگی۔کانگریس مطالبہ کرتی ہے کہ اگر نارکو ٹیسٹ کرانا ہی ہے، تو سب سے پہلے یوگی آدتیہ ناتھ خود کا کروائیں، ثابت ہو جائے گا کہ گورکھپور دنگے فساد میں، وکاس دوبے انکاؤنٹر میں ان کا ہاتھ سامنے آئے گا، اس لئے لڑکی کے پریوار کا ٹسٹ کرانے سے بہتر خود کا ٹسٹ کروا لیں۔واضح رہے کہ کانگریس پارٹی ہاتھرس سانحہ پر مسلسل یوگی حکومت پر حملہ آور ہو رہی ہے، دارالحکومت لکھنؤ کے کئی علاقوں میں حکومت مخالف مظاہرے ہوئے، عوام کا مطالبہ ہے کہ حکومت متاثرہ کے ساتھ انصاف کرے اور مجرمین کو سخت سے سخت سزا دے تاکہ مستقبل میں پھر سے کسی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی نہ ہو۔