لکھنؤ: دارالعلوم ندوۃ العلماء سے ہر سال طلبہ فارغ ہوتے ہیں لیکن دسمبر سنہ 1998 کے بیچ نے فارغین کو ایکدوسرے سے مستقل مربوط رکھنے کیلئے ساتھیوں کو ایک پلیٹ فارم پرجمع کرنے کی کوشش کی اور باقاعدہ دسمبر سنہ 2018 میں اس کیلئے ایک گروپ تشکیل دیا گیا، جس کے بانی ڈاکٹر محمد وقارالدین لطیفی ہیں اس کے بعد ایک سلسلہ چل پڑا اور دوسروں کو ترغیب ملی۔ اس کارواں کا تیسرا سالانہ عظیم الشان اجلاس مدرسۃ الحرم رحمان خیرہ ہردوئی روڈ لکھنؤ میں منعقد ہوا، جس میں ملک کے مختلف صوبوں سے رفقاء نے شرکت کی اور اپنے بچھڑے ساتھیوں سے ملاقات کر کے اظہار مسرت کیا، بعض احباب بیرون ہند سے بھی صرف اسی پروگرام میں شرکت کی غرض سے تشریف لائے۔ Nadwatul Ulama Third Annual Reunion Program
اس اجلاس کی چار نشستیں ہوئیں، اس کارواں کے صدر امام عیدگاہ قاضی شہر لکھنؤ مولانا خالد رشید فرنگی محلی ہیں اور جنرل سکریٹری بانی مدرسۃ الحرم لکھنؤ مولانا نجیب الحسن صدیقی ندوی ہیں، ان کی سرکردگی میں یہ اجلاس کامیابی سے ہمکنار ہوا، اس میں پچاس سے زائد اصحاب نے شرکت کی۔ پہلی نشست میں کارواں کے جنرل سکریٹری مولانا نجیب الحسن صدیقی نے جنرل سکریٹری رپورٹ پیش کی جس میں کارواں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا اور آئندہ کے لئے لائحہ عمل پیش کیا۔
آخری نشست میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ندوۃ العلماء کے رکن انتظامیہ و چیف ایڈیٹر پندرہ روزہ الرائد حضرت مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی شریک ہوئے، انہوں نے اپنے پرمغز خطاب میں فرمایا کہ تحقیق اور صبر کا مزاج بنائیے اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کیجئے، ہوا ہوائی باتوں پر توجہ دینے سے قبل اس کی تحقیق کرنے کی عادت ڈالیں، انتشار و اختلاف سے خود کو دور رکھیں اور دوسروں کو دور رہنے کی تلقین کریں،اللہ سے اپنا رشتہ مضبوط کریں، دین پر ثابت قدم رہیں، مادرعلمی کے پیغام کو پھیلائیں، اس کی ترقی میں معاون بنیں، تعلیم کو فروغ دینے کا مزاج بنائیں، اپنے ادارے قائم کریں اور آنے والی نسلوں کی صحیح تربیت کریں۔ Nadwatul Ulama Third Annual Reunion Program