اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے کلیکٹر دفتر کے احاطے میں آنگن واڑی ملازمین گزشتہ تین روز سے مختلف مطالبات کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہیں.
آج سینکڑوں کی تعداد میں آنگنواڑی ملازمین نے حکومت کے ذریعے ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرنے پر کلیکٹریٹ دفتر کے احاطے میں ہی حکومت کے لیے یگ ہون کر کے مظاہرہ کیا۔ ان کا یہ احتجاجی مظاہرہ سات روز تک چلے گا۔
آنگن واڑی ملازمین کا حکومت کے خلاف مظاہرہ اس دوران انہوں نے ضلع انتظامیہ کو مرکزی وزیر کے نام میمورنڈم پیش کیا اور کہا کہ اگر ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا تو یہ مظاہرہ جاری رہے گا۔
مظفرنگر میں آنگن واڑی ایسوسی ایشن کی صدر کرشنا پرجاپتی نے بتایا 'ضلع کی آنگن واڑی ورکرز نے آج مظاہرے کے تیسرے روز حکومت کے لیے یگ ہون کیا ہے۔ آنگن واڑی کارکنان کافی غمزدہ ہیں۔ بی جے پی حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں لکھا تھا کہ 120 دن کے اندر آنگن واڑی کارکنان کے مسائل کو حل کیا جائے گا، لیکن ابھی تک ایسا کچھ بھی نہیں ہوا'۔
یہ بھی پڑھیے
پی ایف آئی رکن کی ضمانت کی عرضی پر سماعت ملتوی
انہوں نے کہا 'فروری 2019 میں وزیراعلی نے کہا تھا کہ آنگن واڑی ملازمین کی تنخواہ میں پندرہ سو روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔ لیکن اضافہ کے بجائے حکومت نے 62 سال سے زائد عمر والی آنگن واڑی ملازمین کو سبکدوشی دے دی'۔
انہوں نے کہا 'ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ باسٹھ سالہ آنگن واڑی ملازمین کو پنشن گزاری بھتا دیا جائے، ہم اپنے 11مطالبات کے سلسلے میں سات روز تک کلیکٹریٹ دفتر کے احاطے میں مظاہرہ کریں گے۔ اگر حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی ہے تو ہم لکھنو میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کریں گے'۔