حاجی محبوب نے کہا کہ مسجد۔مندر کا تنازعہ کئی سالوں سے چل رہا ہے جبکہ کبھی بھی وی ایچ پی نے چراغاں کرنے کی اجازت نہیں مانگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے پر سپریم کورٹ میں سنوائی آخری مرحلہ میں ہے ایسے میں اب یہ کہنا کہ چراغاں کرنے کی اجازت دی جائے‘ سراسر غلط ہے۔
ایودھیا کے متنازعہ مقام پر چراغاں کی اجازت پر شدید نکتہ چینی - undefined
ایودھیا کے متنازعہ مقام بابری مسجد۔ رام جنم بھومی کے احاطے میں وشوا ہندو پریشد کی جانب سے چراغاں (دیپوتسو) کی اجازت مانگنے پر مسلم فریق حاجی محبوب نے شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وی ایچ پی ہمیشہ بابری مسجد پر سیاست کرتی رہی ہے۔

ایودھیا کے متنازعہ مقام پر چراغاں کی اجازت پر شدید نکتہ چینی
انہوں نے کہا کہ متنازعہ احاطے میں عدالت کے حکم کے بغیر ڈیویژنل کمشنر اور احاطے کے رسیور منوج مشر بھی کچھ نہیں کرسکتے۔
حاج محبوب نے کہا کہ اگر وی ایچ پی کو اجازت مل جاتی ہے تو مسلم سماج متنازعہ احاطے میں نماز پڑھنے کا مطالبہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا مسلم سماج اس کو ماننے کےلیے پابند ہے۔
Last Updated : Oct 15, 2019, 12:07 AM IST