'مسلمان تعلیم کی وجہ سے اپنے حقوق پہچاننے سے قاصر' جونپور: ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے جامعہ گروپ آف انسٹی ٹیوشن کے چیئرمین و کانگریس اقلیتی شعبہ کے صوبائی سکریٹری مولانا انوار احمد قاسمی نے کہا کہ آج اقلیتوں کے حقوق کی ادائیگی میں حکومت بے توجہی کر رہی ہے مدارس میں ماڈرن مدرسہ ٹیچرس کی تنخواہیں نہیں مل رہی ہے جب تک حکومت اس پر توجہ نہیں کرے گی تب تک کسی بھی اقلیت کا فروغ نہیں ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت میں بارہ نکاتی اسکیمیں تھیں جس سے اقلیتوں کو کافی فائدہ پہنچا تھا۔ اس حکومت میں سب بند ہے اگر دوبارہ ہم اقتدار میں آتے ہیں تو اقلیتوں کے فلاح و بہبود کے لیے وہ تمام اسکیمیں دوبارہ شروع کی جائیں گی۔
سینٹ جوزف گروپ آف اسکولز کے چیئرمین ڈاکٹر نعمان خان نے کہا کہ اقلیتی دائرے میں کئی برادری آتی ہیں اس میں بڑی تعداد میں مسلمان ہیں پھر بھی اس کے باوجود قوی مشاہدہ نہیں کرتے جبکہ جانکار ہیں مگر اس کا استعمال نہیں کرتے ہیں، حکومت کی طرف سے جو اسکیمیں نکالی جاتی ہیں اس میں سبھی شامل ہوتے ہیں مگر وہ سوچتے ہیں کہ ہم کامیاب ہی نہیں ہو سکیں گے چھوٹی چھوٹی باتوں پر خوش ہو جاتے ہیں اپنا ٹارگیٹ بڑا نہیں رکھتے اور کہیں نہ کہیں ان سب تمام چیزوں کی وجہ تعلیم کی کمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:علیگڑھ مسلم یونیورسی میں گل داؤدی، کولیئس اور گلاب کی نمائش کا اختتام
کانگریس پارٹی اقلیتی شعبہ کے ضلع صدر عارف خان نے کہا کہ جس طرح سے آج حکومت اقلیتوں کے حقوق کو پامال کر رہی ہے اس کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے خاص کر ان لوگوں کی جو سیاسی، سماجی، دانشور ہیں انہیں پیش قدمی کرنے کی ضرورت ہے ساتھ ہی اقلیتوں کو ان کے حقوق تئیں بیدار کرنے کی بھی ضرورت ہے اور کسی کے ساتھ غلط ہو رہا ہو تو وہ اقلیتی شعبہ میں جاکر اپنی شکایت کو درج کرا سکتا ہے۔